حسن علی : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی غلامی کی دستاویزکو بجٹ کا نام دیا گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخزانہ کی پریس کانفرنس ناکامیوں کی داستان تھی۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو اداروں میں مداخلت کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔ حکمران آئی ایم ایف سے قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر مذاکرات کی جرات نہیں رکھتے۔ ملک میں وزرائے خزانہ درآمد کیے جاتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے لیے گئے 23پروگراموں سے معیشت بہتر نہ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس آمدن اضافہ میں ایف بی آر کا کوئی کریڈٹ نہیں ۔ تنخواہ دار طبقہ سے 326ارب سمیٹے گئے۔ پٹرولیم لیوی،مہنگی گیس اور بجلی بلنگ سے غریب کو نچوڑا گیا۔ ٹیکس آمدن کا 87فیصد قرض،سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔ جب تک سود رہے گا، معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔ مہنگی بجلی آئی پی پیز سے کئے گئے ظالمانہ اور عوام دشمن معاہدوں کا نتیجہ ہے۔