( سٹی42) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مارگلہ ہلز میں کان کنی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ میں جنگلات کی زمینوں پر قبضے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد کی طرف والے مارگلہ کے پہاڑوں پر درخت نظر آتے ہیں، مارگلہ ہلز کی دوسری طرف مائننگ ہو رہی ہے۔
حکومتی وکیل راجہ شفقت نے بتایا کہ وہ علاقہ خیبرپختونخواء میں آتا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جنگلات کی زمینوں پر تجاوزات قائم کی جا رہی ہیں، حکومتیں درخت لگانے کیلئے کیا اقدامات کررہی ہیں، صوبائی حکومتیں بتائیں کتنے درخت بیچے گئے، اب تک کتنے درخت لگائے جا چکے ہیں، کیا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت محکمہ جنگلات کی زمین لیز پر دی جا رہی ہے۔
صوبائی حکومتوں کے وکلاء نے جواب جمع کرایا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں تمام لیزز منسوخ کردی گئی ہیں۔عدالت نے چاروں صوبوں سے جنگلات کی زمینوں کو واگزار کرنے کے بارے میں تفصیلات طلب کرلیں کہ جنگلات کی زمینوں کو واگزار کروا کر کتنے درخت لگائے گئے۔
عدالت نے مارگلہ کے پہاڑوں پر مائننگ کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔