( مانیٹرنگ ڈیسک) اقتصادی سروے رپورٹ میں کورونا کا خصوصی باب شامل کردیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث 2 کروڑ 73 لاکھ افراد کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے، مکمل لاک ڈاؤن کی صورت میں ایک کروڑ 91 لاکھ افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔
وزیر اعظم کے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے رپورٹ 20-2019 جاری کردی، رپورٹ کے مطابق کورونا سے قبل اقتصادی ترقی کی شرح کا تخمینہ 3.3 فیصد تھا، تاہم کورونا کے بعد اقتصادی ترقی منفی 0.4 فیصد رہ گئی، کورونا سے زرعی، خدمات، صنعتی شعبے کی ترقی متاثر ہوئی، جبکہ سرمایہ کاری بھی متاثر ہوئی۔
اقتصادی رپورٹ میں کورونا وائرس سے متعلق خصوصی باب شامل کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی 56.6 فیصد آبادی کا سماجی و معاشی لحاظ سے غیر محفوظ ہونے کا اندیشہ ہے، جزوی لاک ڈاؤن پر زرعی، غیر زرعی شعبے میں 1 کروڑ 55 لاکھ افراد تک بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ میں زیادہ افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے، کورونا وائرس سے اوورسیز پاکستانیوں کے مستقل بیروزگار ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
اقتصادی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ تعلیمی اداروں کی بندش سے خواتین کے بے روز گار ہونے کا خدشہ ہے جبکہ وائرس کے باعث ملک میں خواتین لیبر فورس کم ہوجائے گی، کورونا سے تعلیمی اداروں کے 4 کروڑ 20 لاکھ طلبہ و طالبات براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حاملہ خواتین بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوں گی، اس وقت ملک میں 47 لاکھ خواتین حاملہ ہیں، کورونا وائرس سے تولیدی صحت پر اثرات مرتب ہوں گے۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں مویشیوں کی تعداد سے متعلق باب بھی شامل کیا گیا، رپورٹ کے مطابق ملک میں ایک سال میں مویشیوں کی تعداد میں 18 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے، مویشیوں کی مجموعی تعداد 4 کروڑ 78 لاکھ سے بڑھ کر 4 کروڑ 96 لاکھ ہوگئی ہے۔