سپریم کورٹ نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں اپنا موقف واضح کردیا

12 Jun, 2018 | 04:08 PM

رانا جبران
Read more!

ملک اشرف: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ کو ٹیکس ایمنسٹی سکیم پراعتراض ہے نہ ہی اس میں مداخلت کا ارادہ رکھتی ہے۔ عدلیہ کو ایمنسٹی سکیم پر کوئی اعتراض نہیں، اگر یہ ناکام ہوئی تو ذمہ داری حکومت پرعائد ہو گی۔

سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غیر قانونی طور پر بیرون ملک رقوم کی منتقلی اور اثاثہ جات کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا ،گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ،وفاقی سیکرٹری خزانہ عارف خان ،ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اور ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پرویز مشرف کو پاکستان آنے میں جو رکاوٹ  تھی وہ ختم کردی:چیف جسٹس

چیئرمین ایف بی آر نے موقف اختیار کیا کہ عوام ایمنسٹی سکیم کے خلاف سپریم کورٹ کے ممکنہ نوٹس کے خوف سے اس سے استفادہ کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ چئیرمین ایف بی آر نے آگاہ کیا کہ ایک عالمی معاہدے کا حصہ بننے کے بعد پاکستانی حکومت رواں سال ستمبر سے دنیا کے ایک سو تین ممالک میں اپنے شہریوں کے اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات حاصل کر سکے گی۔

خبر پڑھنا مت بھولئے: حمزہ شہباز اور عائشہ احد کے بند کمرے میں معاملات طے پا گئے

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی شہریوں کےاکاؤنٹس کی معلومات کے حصول کے لیے سوئٹزرلینڈ کی حکومت سے بات چیت جاری ہے، گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ غیر ملکی کرنسی کی سمگلنگ روکنے کے لیے قوانین کو مزید موثر بنایا۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں: چیف جسٹس کا بڑا حکم،موبائل کارڈز پر ٹیکسزختم

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدلیہ کو ایمنسٹی سکیم پر کوئی اعتراض نہیں، اگر یہ ناکام ہوئی تو ذمہ داری حکومت پرعائد ہو گی۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ایمنسٹی کے معاملے پر جسٹس عمر عطا بندیال فیصلہ لکھوائیں گے۔

مزیدخبریں