ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنم جاوید گوجرانوالہ کینٹ حملہ کے مقدمہ سے ڈسچارج، رہائی کا حکم

sanam javed
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کو گوجرانوالہ کے مقدمے میں گرفتاری کیخلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے اور قرار دیا کہ ضم کو رہائی کے بعد بار بار گرفتار کرنے کا مقصد عدالتی نظام کو شکست دینا ہے. 
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے صنم جاوید کی نگرانی کی درخواست پر 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے. دو رکنی بنچ نے باور کرایا کہ تفتیشی افسر کے پاس درخواست گزار کو مقدمے میں نامزد کرنے کے کوئی شواہد نہیں ہیں اورگوجرانوالہ   میں مقدمہ بدنیتی کی بنیاد پر درج کیا گیا.

عدالت نے ضم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا. فیصلے میں نشاندہی کی گئی کہ ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل نے بیان دیا کہ صنم جاوید کے خلاف مزید کوئی مقدمہ درج نہیں ہے. عدالت نے حکم دیا کہ صنم جاوید کسی اور مقدمہ میں مطلوب نہیں تو فوری جیل سے رہا کیا جائے.

عدالت نے تشویش کا اظہار کیا کہ تفتیشی افسروں کی جانب سے درخواست گزار کو بار بار ایک نوعیت کے مقدمے میں نامزد کرنا بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے. بنچ نے باور کرایا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور اور گوجرانوالہ نے جیل میں ہونے کے باوجود درخواست گزار کے نظر بندی کے احکامات جاری کیے.

 فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت امید کرتی ہے کہ ڈپٹی کمشنرز آئندہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کریں گے.  عدالت نے زور دیا کہ جسمانی ریمانڈ دینے والی عدالتوں کو بھی ریمانڈ دیتے ہوئے بنیادی حقوق کو سامنے رکھنا چاہیے