مائدہ وحید: والڈ سٹی اتھارٹی نے بوسیدہ عمارت کی نہ خود مرمت کروائی نہ مکینوں کو مرمت کروانے دی، عمارت کے ایک کمرے کی چھت گرنے سے باپ بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ اندرون بھاٹی گیٹ کے علاقہ میں چھت گرنے کے حادثہ میں دو افراد کی وفات کے بعد لواحقین انتظامیہ کیخلاف سراپااختجاج ہیں لیکن کوئی انہیں تسلی تک دینے نہیں آتا۔
گزشتہ روز بھاٹی گیٹ کی "چھتی گلی"کے ایک پرانے گھر کے ایک کمرے کی چھت گرنے سے گھر کے سربراہ اور ان کا 12 سالہ بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ اس حادثہ کی وجہ یہ معلوم ہوئی کہ والڈ سٹی اتھارٹی تین سال سے اس گھر کے کئی سروے کروانے کے بعد نہ اس گھر کی مرمت خود کروا رہی تھی نہ ہی مکینوں کو خود مرمت کرنے کی اجازت دے رہی تھی۔
حادثہ میں مرنے والوں کے قریبی عزیز نے بتایا کہ چھتی گلی کی چھت گرنے کے بعد گلی کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گلی تعمیر کروائی تو والڈ سٹی اتھارٹی والوں نے آ کر علاقہ کے گھروں کا جائزہ لیا۔ ایک بوسیدہ مکان کے مکینوں نے خود اپنے گھر کی خراب حالت کی نشاندہی کی تو والڈ سٹی اتھارٹی کے افسروں نے اس گھر کے چار سروے کروائے لیکن گھر کی دراڑیں پڑی دیواروں کی مرمت نہیں کی۔
پراناگھراب رہنےکےقابل نہیں ہے۔گھر کی دیگر چھتیں بھی خستہ حال ہو چکی ہیں۔ حادثہ کے بعد تمام گھرانا ایک ہی کمرے میں رہ رہا ہے اور گھر کی مرمت کے لئے والڈ سٹی اتھارٹی کا انتظار کر رہا ہے۔علاقہ کے مکینوں کاشکوہ ہے ک انتظامیہ کوپہلےبھی متعددبارآگاہ کرچکےہیں، اب بھی رابطہ کیا لیکن ہ ان کی مسلسل شکایات کے باوجود متعلقہ انتظامیہ کےسرپرجوں تک نہیں رینگ رہی۔