علی رامے: پنجاب حکومت نے سرکاری کاغذوں میں 5 ارب روپے کا فنڈ ماحول کی بہتری پر خرچ کرڈالا، حکومت کا ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 30 دن میں 5 ارب روپے خرچ کرنے کا دعویٰ بے نقاب ہوگیا ۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2020-21 میں ترقیاتی بجٹ کے استعمال پر حکومت نے اپنی بہتر کارکردگی کا دعوی کیا،لیکن اس میں محکمہ ماحولیات کی کارگردگی سو فیصد دکھائی گئی اور کہا گیا کہ محکمہ ماحولیات نے5 ارب روپے کا فنڈ استعمال کیا ہے جبکہ جون میں ایوان وزیر اعلی کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق ایک ماہ قبل محکمہ ماحولیات نے ایک پائی بھی خرچ نہیں کی تھی۔
زرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات نے پچھلے سال کوئی ایک پراجیکٹ بھی شروع نہیں کیا لیکن پانچ ارب روپے کا فنڈ استعمال کرنے کا دعوی کرکے ادارے کی کارکردگی کو بہتر دکھایا گیا ہے۔ 5 ارب روپے کے فنڈ کے اچانک استعمال پر محکمہ پی اینڈ ڈی بورڈ کی ترجمان سحر اقبال سے موقف لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ماحولیات کو یہ فنڈ اینڈونمنٹ فنڈ قائم کرنے کے لیے دیا گیا تھا۔
ترجمان پی اینڈ ڈی بورڈ نے مزید بتایا کہ محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی بورڈ نے بروقت یہ فنڈ منتقل کردیے تھے اور پانچ ارب روپے کا فنڈ خصوصی طور پر اینڈونمنٹ فنڈ کے لیے ہی رکھا گیا تھا۔ بینک میں رکھے فنڈ سے جو منافع ہوگا وہ ماحولیاتی بہتری اور پانی کی کوالٹی میں بہتری لانے کیلئے استعمال ہوگا۔