(ملک اشرف)بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹرز کی جانب سے نیلامی کیخلاف کیس، سپریم کورٹ کے فیصلےسے قبل ہی حکومت نےدھڑادھڑ ترقیاتی کام شروع کر دیئے، جس سے بدنیتی ظاہر ہوتی ہے ، جسٹس عائشہ اے ملک کے ریمارکس، عدالت نے بلدیاتی اداروں کے ٹینڈرنوٹسز پر عملدرآمد روکنے کے حکم میں توسیع کر دی۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے سابق مئیر رزاق ملک سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ملک اختر جاوید پیش ہوئے ،میئر فیصل آباد رزاق ملک سمیت دیگر بلدیاتی نمائندے پیش ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ بورڈ آف ریونیو کی پالیسی کے مطابق پنجاب حکومت کونیلامی کااختیار حاصل ہے۔ضلعی اور صوبائی اسسمنٹ کمیٹی نے تخمینہ لگایا،نیلامی سے حکومت کو معاشی فائدہ ہوگا۔نیلامی کا اقدام سپریم کورٹ کے احکامات کے عین مطابق ہے۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے حکومتی جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اورکہا کہ یہ بلدیاتی اداروں کی نیلامی ہے،صوبائی حکومت کی نہیں ،اگر یہ پراپرٹی صوبائی حکومت کی ہے تو تمام پراپرٹی کی تفصیل اور ان کا علیحدہ جواب کیوں نہیں دیا گیا۔صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ کےتفصیلی فیصلے کا بھی انتظار نہیں کیا ،جس سے حکومتی بدنیتی عیاں ہوتی ہے۔ درخواستگزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت صرف منتخب نمائندے ہیں ٹینڈر جاری کرنے کے مجاز ہیں۔