ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیاستدان فیس ماسک پہننے سے کیوں گھبراتے ہیں؟

سیاستدان فیس ماسک پہننے سے کیوں گھبراتے ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:شدید دباؤ اور تنقید کے شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک میں کورونا وبا پھیلنے کے بعد بالآخر پہلی بار فیس ماسک پہن کر منظر عام پر آ ہی گئے۔دنیا میں کرونا وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ کے صدر پر دباؤ تھا کہ وہ صحت عامہ کے لیے مثال قائم کرتے ہوئے عوامی سطح پر ماسک کا استعمال کریں جب کہ ماسک پہننے سے انکار پر ان کو کئی بار شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔صدر ٹرمپ کو اس وقت فیس ماسک کے ساتھ دیکھا گیا جب وہ زخمی فوجیوں کی عیادت کے لیے ہفتے کو واشنگٹن کے قریب والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال پہنچے۔

لیکن سوال یہ ہے کہ سیاستدان کورونا وائرس سے بچائو کیلئے فیس ماسک پہننے سے کیوں کتراتے ہیں؟   فیس ماسک کو اب کئی ممالک میں لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ سکاٹ لینڈ میں بازاروں اور برطانیہ میں پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی ماسک پہننا لازمی قرار پائے ہیں۔کیلیفورنیا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق ماسک نہ صرف پہننے والے کو وائرس پھیلانے سے روکتا ہے بلکہ جب سامنے والا انسان بولتا ہے تو ہوا میں معلق چھوٹے اَن دیکھے ذرات سے بھی بچاتا ہے۔

تحقیق کہتی ہے کہ ماسک کووڈ 19 کا شکار ہونے سے 65 فیصد سے زیادہ محفوظ رکھتا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ سیاستدان عوامی مقامات پر ماسک پہننے سے کیوں کتراتے ہیں؟برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کے دوران ناک پر بھی ماسک چڑھا کر رکھیں، لیکن ہم نے خود ان کی پہلی تصویر جعمے کو دیکھی جس میں وہ ماسک پہنے ہوئے ہیں اور دوسروں کے لیے ایک مثال بنے ہیں۔برطانوی وزیر خزانہ رشی سوناک نے موسم گرما کی معاشی صورت حال پر ایک بیان دیا اور پھر لندن کے ایک ریسٹورنٹ میں ایک ’ویٹر‘ کی طرح تصویر بنوائی جس میں انہوں نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا۔ اس طرح انہوں نے وہاں موجود گاہکوں کو صحت کے خطرے سے دوچار کیا۔


یہ ہچکچاہٹ نہ صرف ہمارے رہنماؤں کی نازک انا کو ظاہر کرتی ہے، بلکہ یہ دوغلے پن کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ جانسن، کمنگز، ہین کوک اور ان کے ساتھی سب وائرس کا شکار ہوئے کیونکہ انہیں تکبر تھا اور سماجی فاصلہ ان کے لیے دور کی بات تھی۔اس مسئلے پر قیادت کے فقدان کی وجہ سے عوام کو اس بارے میں الجھن ہے کہ آیا ماسک پہنیں یا نہیں۔ یہ ماسک ہسپتال جانے والوں اور این ایچ ایس کے عملے سے ملنے والوں کے لیے لازمی ہے، لیکن ایسی بے شمار تصاویر موجود ہیں جن میں سیاستدان طبی اداروں کا دورہ چہرے کو ڈھاپنے بغیر کر رہے ہیں۔

مجھے لگتا ہے کہ بورس جانسن اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کی تقلید کر رہے ہیں، جہاں کا حال یہ ہے کہ امریکہ میں روزانہ 65 ہزار سے زائد لوگ وائرس کا شکار ہو رہے ہیں، لیکن انہیں ذاتی انا کی وجہ سے کبھی ماسک میں نہیں دیکھا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان بھی آغاز میں سرکاری تقریبات میں فیس ماسک نہیں پہن رہے تھے لیکن اب چند ہفتوں سے انہوں نے بھی اسے سنجیدگی سے لے لیا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer