سعید احمد: صدر پاکستان کا ٹریڈ ڈپلومیسی اورپاکستانی آم کی شوکیسنگ کے لیے اہم اقدام،17 دوست ممالک کےہیڈ آف اسٹیٹس کو آموں کا تحفہ بھیجنےکا فیصلہ کرلیا،انتظامات کےحوالےسےایوی ایشن ڈویژن کا ڈی جی سول ایوی ایشن کوخط،پی آئی اے، ترکش ایئر،قطر اورایمریٹس ایئرکا شیڈول طلب کرلیا۔
خط کےمتن کے مطابق ڈی جی سول ایوی ایشن کو 17ممالک کے ہیڈ آف اسٹیٹ کو سپیشل پاکستانی آموں کا تحفہ بھیجنےکےلیےاقدامات کی ہدایت جاری کی گئیں،سپیشل آموں کا تحفہ کویت،سعودی عرب،ترکی،قطر،اومان،ملائیشیا، موروکو، نیپال،سنگاپور،سپین، برطانیہ، اٹلی سمیت دیگردوست ممالک کے صدور کو بجھوایا جائےگا،آموں کی ترسیل کےحوالےسے سول ایوی ایشن سےترکش، قطر اورایمریٹس ایئرلائن کا جولائی،اگست کا شیڈول طلب کیا گیا ہےجبکہ جولائی اور اگست کےمہینےکا قومی ایئرلائن کا بھی متعلقہ سترہ ممالک کا شیڈول طلب کیا گیا۔
17 ممالک کے صدور کو4 ہزار 8سو دس کلو گرام آم پہنچائے جائیں گے،سی اے اے کو آموں کی ترسیل کےحوالے سے سپیشل کارگو اوردیگر سروسز ادا کرنے کی ہدایت جاری کردی گئیں،ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے آموں کی بروقت اوربحفاظت ترسیل کے حوالے لیےتمام تر تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی بہ نسبت پاکستانی آم تاثیر، رنگ اور ذائقے کے اعتبار سے سب سے منفرد ہیں۔آم کا لفظ سنتے ہی اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب کی بات یاد آ جاتی ہے جو انہوں نے پھلوں کے بادشاہ کے حوالے سے کہی تھی کہ ’آم میٹھے اور ڈھیر سارے ہونے چاہئیں۔چونسا آموں کی اقسام میں سے ایسی قسم ہے جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے، یہ رنگت میں صحیح پیلا ہوتا ہے اس کی گھٹلی درمیانی اور ریشے لمبے ہوتے ہیں، ذائقے میں بے حد میٹھا اور لذیذ ہوتا ہے۔