ویب ڈیسک : چین میں تعینات افغان سفیر جاوید احمد قائم نے طالبان حکومت کی طرف سفارتی عملے کو تنخواہیں جاری نہ کیے جانے پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔ طالبان نے سید محی الدین کو نیا چارج ڈی افئیرز مقرر کردیا۔
افغان سفیر جاوید احمد قائم نے ٹوئٹر پر استعفا پوسٹ کرنے کے بعد ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے افغانستان پر اقتدار سنبھالنے کے بعد عملے کو تنخواہیں ادا نہیں کی جاسکی ہیں۔ اس لئے استقبالیہ پر صرف اب ٹیلی فون آپریٹر کالز کا جواب دینے کے لیے موجود ہوں گے۔ سفارتخانے کی ملکیتی پانچ کاروں کی چابیاں دفتر میں دفتر میں چھوڑ دی گئی ہیں جبکہ تقریبا ایک لاکھ ڈالر اکاؤنٹ میں موجود ہیں ۔
دوسری طرف طالبان حکومت نے محی الدین سادات کو چین میں افغانستان کے نئے سفیر کے طورپر مقرر کیا ہے وہ چین میں افغان سفارت خانے کا انتظام دیکھیں گے۔ سید محی الدین سادات کو فرسٹ سیکرٹری اور چارج ڈی افیئرز کے طور پر بیجنگ بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے اور وہ طویل عرصے سے قطر میں اے اے اے کے سیاسی دفتر کے رکن ہیں۔
افغانستان میں 15 اگست 2021 کو جب طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کیا تھا، جس کے فوری بعد امریکا نے افغانستان کے بیرون ملک موجود اثاثے منجمد کردیئے تھے جن میں ان کے اکاونٹ میں موجود اربوں ڈالر بھی شامل تھے بعد ازاں 19 اگست کو افغان طالبان نے ملک میں ‘افغانستان اسلامی امارات’ کے تحت حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد افغان سفارتخانوں میں تعینات عملہ بے یقینی کاشکارہے۔