(راؤ دلشاد) میٹروپولیٹن کارپوریشن کے گریڈ17، 18 اور گریڈ 19 کے 15 پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو کیوں فارغ کیا گیا؟ سٹی 42 نے کھوج لگا لی۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے گریڈ 17، 18 اور گریڈ 19 کے افسران کو گراں فروشی کے تدارک کے لیے متحرک کیا گیا، لیکن گراں فروشی تو نہ رک سکی تاہم پرائس کنڑول مجسٹریٹس پرائیویٹ اہلکاروں کے ذریعے شہریوں کو حراساں کرنے میں مبینہ طور پر ملوث پائے گئے۔
ذرائع کے مطابق حکام بالانے کرپشن کی ویڈیوز، فون ریکارڈنگز اور تحریری شکایات کے انبار لگنے پر ایکشن لیا، کیونکہ ایم سی ایل کے پندرہ افسران نے بطور پرائس کنڑول مجسٹریٹس اختیارات سے تجاوز کیا۔
کمشنر لاہور کی سفارش پر ڈپٹی کمشنر لاہور نے ایم سی ایل کےافسران کو پرائس کنڑول مجسٹریٹس کے عہدوں سے ہٹانے کے احکامات جاری کیے، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو ناقص کارکردگی، فیلڈ میں غیر پیشہ وارانہ رویہ اور پاکستان سٹیزن پورٹل کی شکایات کو سنجیدہ نہ لینے پرعہدوں سے ہٹایا گیا۔
اسٹیٹ مینجمنٹ آفیسر ایم سی ایل آصف نصیر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل ذوالفقار احمد، اسسٹنٹ زونل آفیسر فنانس ڈی جی بی زون ظفر حسین زیدی، ڈپٹی چیف آفیسرعزیز بھٹی زون شہزاد اقبال قریشی، زونل آفیسر ریگولیشن ڈی جی بی زون اختر چوہان، زونل آفیسر فنانس راوی زون رانا محمد اکرم اور پرائیویٹ سیکرٹری ایم او سروسز ایم سی ایل چودھری کاشف بشیر کو ہٹایا گیا۔
اسسٹنٹ زونل آفیسر انفراسٹرکچر ایم سی ایل شاہد علی، زونل آفیسر ریگولیشن علامہ اقبال زون ملک محمد ادریس، سرکل ہیڈ ڈرافٹ مین ایم سی ایل لیاقت محمود بٹ، زونل آفیسر ریگولیشن سمن آباد زون رانا اشرف عاصم، سپرنٹنڈنٹ انفراسٹرکچر ایم سی ایل آفتاب علی، اے ایس ایل فتح محمد، زونل آفیسر انفراسٹرکچر شالیمار زون روحیل باجوہ اور سپرنٹنڈنٹ شالیمار زون طارق جاوید کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے عہدوں سے ہٹایا گیا۔
شہریوں کوگراں فروشوں سے بچانے کے بجائے ایم سی ایل کے پندرہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں مگن رہے، ایسے میں ڈی سی لاہور نے انہیں عہدوں سے برطرف کر کے گھر بھیج دیا۔