سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے مستقبل کی حکومت کے لئے مسلم لیگ نون کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ۔
سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد سینیٹر شیری رحمان ، شازیہ مری ار دیگر رہنماؤں نے میڈیا کے لئے بریفنگ مین بتایا کہ آک سی ای سی کے اجلاس کے پہلے دن کوئی فیصلہ نہیں ہوا، کل مزید ارکان اجلاس میں شریک ہوں گے جو آج پہنچ نہیں سکے تھے، کل مکمل غور و خوض کے بعد پارٹی اہم فیصلے کرے گی۔
شیری رحمان ، شازیہ مری اور دیگر رہنماؤں نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس تھا۔اجلاس کے شرکا نے جیتنے والےسب ممبران کو مبارکباد دی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری اور خاص طور پر آصفہ بی جی کو مبارکباد دی ہے۔ جس طرح کیمپیئن کی وہ قابل تعریف ہے۔
شیری رحمان نے کہا نتائج کے حوالے سے کہا کہ الیکشن نتائج میں تاخیر کا مطلب ہمیں اچھی طرح پتہ ہے۔ ہم ملک میں انتشار نہیں استحکام چاہتے ہیں۔ ابتدا سے ہمارے مثبت رزلٹ آ رہے تھے۔ چئیرمین بلاول زرداری لیڈ میں تھے، بعد میں نتائج کا سلسلہ روک دیا گیا ، لاہور میں نتیجہ اچانک تبدیل ہوا۔ ہم سے لوگ پوچھتے ہیں کہ ان کے ووٹ کا کیا ہوا۔ ہم سے رزلٹ کیوں چھپائے جا رہے تھے۔ جب شفافیت کا فقدان آنے لگتا ہے تو لوگ سوال پوچھتے ہیں۔ ہم نے کھڑکی دروازہ توڑنے کا کام کبھی نہیں کیا، ہماری پارٹی ملک میں انتشار نہیں چاہتی۔
سیاسی جماعتوں سے مذاکرات اب کمیٹی کرے گی
شیری رحمان نے بتایا کہ مستقبل کے متعلق معاملات طے کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنائے جائے گی۔ہم تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے ۔
شیری رحمان نے بتایا کہ آج سی ای سی کے اجلاس نے تجاویز بھی تفصیلی مشاورت کی ، لوگوں نے مسائل بھی سامنے رکھے ۔ پیپلزپارٹی کے تمام ارکان نے تجاویز سامنے رکھیں ۔ جو اراکین آج نہیں آسکے وہ کل اجلاس میں آئیں گے ۔سی ای سی کا اجلاس کل بھی جاری رہے گا ۔
الیکشن میں بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار
فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن میں بے ضابطگیوں پر سی ای سی اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا۔ آج مختلف صوبوں سے آئے ہوئے رہنماؤں نے اپنی شکایات کا اظہار کیا۔کل کچھ مزید رہنما بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
کل شام تفصیلی پریس کانفرنس ہوگی۔ کل ہی سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لئے کمیٹی اراکین کے نام بھی سامنے آئیں گے۔