(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے گنے کے کاشتکاروں کے حق میں بڑا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے گنے کی دوسرے صوبوں کو فروخت کا اقدام درست قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے اشرف شوگر مل کے مالک ذکاء اشرف کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں جسٹس جواد حسن نے قرار دیا کہ کسان کو آئین کے تحت دیئے گئے حقوق میسر ہیں وہ کسی بھی صوبے کو گنا فروخت کرسکتا ہے، شوگر ملوں کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ کسانوں کو معاشی طور پر دباؤ میں لائیں، آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت کسان پاکستانی ہے، اس لئے کسی بھی صوبے کو اپنی اشیاء فروخت کرسکتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کین کمشنر پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب میں ملوں کو پرچیز سینٹر کی اجازت نہیں دی گئی، کین کمشنر کے مطابق کسان کو کسی بھی جگہ پر گنے کی فروخت روکنے کی کوئی قانونی ممانعت نہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کین کمشنر نے سندھ کی شوگر ملوں کو پنجاب سے گنے کی خریداری کی اجازت دے دی، سندھ کو اجازت دینے سے پنجاب میں گنے کے ریٹ بڑھ گئے ہیں، کین کمشنر نے جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو، خسرو بختیار کی اے آر وائی شوگر مل کے موقف کو نہیں سنا، کین کمشنر نے چودھری منیر احمد کی اتحاد شوگر مل کا موقف بھی نہیں سنا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پنجاب سے سندھ کو گنا فروخت کرنے کی اجازت دینے کے حکومتی اقدام کو کالعدم قرار دے۔