(جنید ریاض)مار نہیں پیار، تعلیمی اداروں کے سلوگن کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بچوں پر تشدد کے واقعات پیش آرہے ہیں، بادامی باغ کے پرائیویٹ میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں عام طور پر ’جسمانی تشدد‘ کا نام سنتے ہی سکولوں میں اساتذہ کی وہ مار پیٹ اور جارحانہ رویہ ذہن میں آتا ہے جس کی وجہ سے طلبہ وطالبات کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہوجا تا ہے، اسکولوں میں 4 سے14 سال کی عمر کے طلبہ و طالبات کوسب سے زیادہ جسمانی سزا دی جاتی ہے، جب کہ کالجوں میں استاد کی مار پیٹ کے واقعات بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں،تاہم یونیورسٹی کی سطح پر ایسے واقعات کی تعداد صفر ہے۔
ایک ایسا ہی واقعہ بادامی باغ کے پرائیویٹ الکرم سکول میں پیش آیا جہاں ٹیچر نے طالبعلم محد عمر کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا،سر پر شدید چوٹ آنے پر ہسپتال داخل کیا گیا، گہری چوٹ لگنے سے سر پرتین ٹانکے لگے،بچے کا کہنا تھا کہ مجھے معمولی سی غلطی پر ٹیچر نے میرے سر پر مارا جس کی وجہ سے میرے سر پر چوٹ آئی ہے۔
بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس کے بیٹے کو جب چوٹ آئی تو اسے فوراً طبی امداد بھی نہیں دی گئی، ہمیں کسی نے بھی کوئی اطلاع نہیں دی بلکہ چوٹ آنے کے دو گھنٹے گزرنے کے بعد ہم خود بچے کو ہسپتال طبی امداد کے لئے لے کر گئے، والدین نے پرائیویٹ الکرم سکول کے ٹیچر کے خلاف پولیس میں درخواست دے دی، جس پرتھانہ بادامی پولیس نے درخواست لیکر بچے کے والدین کو انصاف کی یقین دہانی کروا دی۔