(عثمان علیم) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر سے پناہ گاہ حکم امتناعی کے بعد ختم کر دی گئی، پنجاب حکومت نے انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے عقب میں موجود پارک میں کنٹینر لگا کر پارک کو پناہ گاہ بنادیا، اہل علاقہ پارک کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے پر پھٹ پڑے، پی ایچ اے نے بھی بغیر اجازت پناہ گاہ بنانے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے پارک کو خالی کرنے کرنے کا کہہ دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کو پناہ گاہ قرار دیئے جانے پر حکم امتناعی آنے کے بعد ضلعی انتظامیہ ایکشن میں آگئی, اسحاق ڈار کے ہجویری ہاؤس کو خالی کرر دیا گیا۔ ہجوہری ہاؤس کے سامنے پارک میں میں کنٹینرز لگائے جارہے ہیں۔
چار روز قبل پنجاب حکومت کی ہدایت پر محکمہ سوشل ویلفیئر نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش کو پناہ گاہ کا درجہ دے کر بے گھر افراد کے قیام و طعام کا سلسلہ شروع کیا تھا جہاں شاہی انداز میں بے سہارا لوگوں نے ڈائننگ ٹیبل پر کھانے کھائے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم ڈار کی درخواست پر ہجوہری ہائوس کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے پر حکم امتناعی جاری کرکے پنجاب حکومت سے دس روز میں خواب طلب کیا تھا۔عدالتی حکم کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ہجویری ہاؤس کے سامنے موجود پارک میں کنٹینرز لگا کر کر پناہ گزینوں کے قیام اور طعام کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پناہ گاہ کی اسحاق ڈار کے گھر سے پارک میں منتقلی پر نیا جھگڑا شروع ہوگیا۔ پی ایچ اے نے این او سی کے بغیر پارک میں کنٹینر لگانےپر ضلعی حکام کو نوٹس جاری کردیا۔ ایک گھنٹے میں پارک خالی کرنے کے احکامات بھی کر دیئے۔ علاقہ مکینوں نے بھی تحفظات ظاہر کرتے ہوئے پارک میں پناہ گاہ کیلئے کنٹینر لگانے کو ضلعی انتظامیہ کا تماشہ قرار دیدیا۔ علاقہ مکینوں نے بچوں٘ اور خواتین کی سیر و تفریح کیلئے پارک بحال کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ملزم اسحاق ڈار کی جائیداد کی قرقی کے احکامات 14 دسمبر 2017 کو دیئےتھے، نیب نےاسحاق ڈار کی پاکستان میں جائیداد 18 دسمبر 2017 میں قرق کر لی تھی۔ 28 جنوری 2020 کو لاہور کے علاقے گلبرک میں واقع 5 کنال پر مشتمل گھر کی نیلامی کروائی گئی تھی، اسحاق ڈار کی گھر کی نیلامی میں کسی شہری نے شرکت نہ کی۔ 12 کمروں پر مشتمل ہجویری ہاؤس کی ابتدائی بولی 18 کروڑ 50 لاکھ تھی۔
7 فروری کو پنجاب حکومت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کردیا۔محکمہ سوشل ویلفیئرنے پناہ گاہ کابورڈ بھی آویزاں کردیا۔اےسی ماڈل ٹاؤن ذیشان رانجھانے کرسیاں اورڈائننگ ٹیبل لگوادی۔بے گھر افراد کے رہنے کیلئے گھر میں بیڈز لگوائے گئے۔
جس کے بعدحکومت کے اس فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی،درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت پنجاب نے غیر قانونی طور پر ہجوہری ہاوس کو پناہ گاہ میں تبدیل کیا ۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے دس روز میں جواب طلب کرلیا۔