سٹی42: پاکستان اور چین کی سرحد پر خنجراب پاس کو موسم سرما کے دوران سیاحت کے لیے کھول دیا گیا۔
تاجکستان کی سرحد پر واقع چین کے شہر تاشکرگن میں اس موقع پر ایک رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا،اس دوران دونوں ممالک کی موسیقی کی دھن پر روایتی رقص کیا گیا اورآتش بازی کابھی مظاہرہ کیاگیا،تقریب کے بعد 21 مندوبین کو لے کر ایک سیاحتی بس چین سے پاکستان کے لیے روانہ ہوئی۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کے معاون راجا عظیم الامین نے تقریب میں پاکستانی وفد کی قیادت کی،وفد نے گِلگت بلتستان اور چین کے شمال مغربی علاقوں میں تجارت اور سیاحت کے فروغ کے لیے ذرائع تلاش کرنے کے لیے چینی حکومت کے حکام اور ٹریول ایجنٹوں سے ملاقاتیں کیں۔
دونوں ممالک کے مقررین نے خنجراب درہ کو سال بھر سیاحوں کے لیے کھولنے کو ایک تاریخی کامیابی قرار دیا جس سے خاص طور پر گلگت بلتستان اور سنکیانگ میں سیاحت کے فروغ میں بہت مدد ملے گی۔
گلگت بلتستان کے محکمہ سیاحت کے سربراہ اقبال حسین کااس موقع پرکہناتھا کہ اگرچہ خنجراب پاس کو 1984 میں سیاحت کے لئے کھول دیا گیا تھا،تاہم موسم سرما کے دوران خراب موسمی حالات کی وجہ سے اسے بند کردیا جاتا تھا اور یہ صرف موسم گرما تک محدود تھا،موسم سرما کی سیاحت سے محظوظ ہونے کے لیے سال بھرسرحد کھولنے کا آغاز ضروری تھا۔
تاشکرگن کے ڈپٹی کمشنر نے اس امید کا اظہار کیا کہ خنجراب پاس کے ذریعے سفر سے علاقے میں معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔
گزشتہ سال بھی چین کی حکومت نے پاکستان کی درخواست پر جنوری کی2 تاریخ کو سخت سردی کے باوجود سرحد دو ہفتے کے لئے کھول دی تھی۔ تب بتایا گیا تھا کہ سرحد پو کنٹینرز کیے بروقت منتقلی کے لئے کھولا گیا ہے۔ اس وقت پاکستانی ھکام نے بتایا تھا کہ آئندہ سال پاک چین سرحد سردی کے دوران بھی کھلی رکھنے کے لئے کوشش کی جائے گی۔
اس سال کے آغاز میں پاک چین سرحد2 سے 16جنوری تک کھلی رہی تھی۔ اور اس کے بعد گزشتہ معمول کے مطابق سرح بند کردی گئی۔ پرانے معمول کے مطابق پاکستان اور چین کی سرحد درہ خنجراب مین برفباری کے سبب راستے بند ہو جانے کی وجہ سے پانچ ماہ تک بند رکھی جاتی ہے۔