آپ نے ریاست پر حملہ کیا، ’فیض یاب‘ ہونے کا وقت گزر چکا ؛ سینٹر شیری رحمان

12 Dec, 2024 | 09:03 PM

ویب ڈیسک : سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ تحریک انصاف کے ’فیض یاب‘ ہونے کا وقت گزر چکا ہے اور اس پارٹی نے یہ دیکھ لیا ہے کہ اب وہ کسی اور ذریعے سے بھی ’فیض یاب‘ نہیں ہو سکتی۔

سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا۔ کیا کسی کو یاد ہے کہ پی ٹی آئی دور میں مخالفین کیخلاف کیسز بنائے گئے۔ ہم جلاؤ گھیراؤ کو آزادی نہیں سمجھتے۔ ہم نے ایسی آزادی نہیں مانگی جو پی ٹی آئی والے مانگتے ہیں۔

سینیٹر شیری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیل میں جو  (سہولت) ہے، ہم نہیں ہٹانا چاہتے۔ اگر ہم آپ کے ساتھ ناانصافی کریں گے تو ہمارے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی۔ آپ نے گالم گلوچ کا راج قائم کیا اور ڈنڈے لے کر چلتے ہیں۔ مذاکرات کے لیے یکطرفہ شرائط نہیں ہوسکتیں۔

شیری رحمان نے کہاا کہ پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی دور حکومت میں لانگ مارچ کیا لیکن ایک گملا نہیں ٹوٹا۔ آپ کا لیڈر کہتا ہے، میں ہوں تو سب کچھ ہے۔ آپ آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں تاکہ ملکی معیشت تباہ ہو۔ آپ کے پاس آنسو گیس کے شیل کہاں سے آئے۔

شیری نے کہا کہ تحریک انصاف نے ریاست پر حملہ کیا۔ بنیادی حقوق کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا نام نہ لیا جائے۔ ہم نے سیاسی تحمل سے کام لیا ہے۔ ایک طرف سول نافرمانی کی کال۔ دوسری طرف مذاکرات۔ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر احتجاج ہوں۔

شیری رحمان نے کہا کہ سنگجانی کی اجازت دی تو وہاں احتجاج کر لیتے۔ آپ نے دارالخلافہ میں تماشا کیا۔ پُرتشدد احتجاج کی کسی طور اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ آپ نے ریاست پر حملہ کیا۔ شواہد موجود ہیں۔ جمہور کے لیے لڑائی زہر کے پیالے پی کر کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کا استحکام اس وقت ایک نازک مرحلے پر ہے۔ پی ٹی آئی کو اپنے کیے پر معافی مانگنا پڑے گی۔ معافی آپ مانگیں۔ ہم سے کس منہ سے معافی منگوا رہے ہیں۔


 سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے  سینیٹر شیری رحمان نے کہا۔  پی ٹی آئی کی  حکمت عملی اب ناکام ہو چکی ہے اور وہ جو امیدیں رکھتے تھے۔ وہ اب پوری نہیں ہو سکتیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کے لیے یک طرفہ شرائط نہیں ہو سکتیں  کیونکہ ایسا کرنے سے بات چیت کا عمل متاثر ہوتا ہے اور مسائل کا حل ممکن نہیں رہتا۔  انہوں نے کہا کہ مذاکرات تب ہی کامیاب ہو سکتے ہیں جب فریقین کے درمیان برابری کی بنیاد پر بات چیت ہو۔ اور اس میں کسی قسم کی یکطرفہ شرائط کا تسلط نہیں ہونا چاہیے۔

 شیری رحمان نے مزید کہا کہ آپ کو یہ ہدایت بھی دی گئی تھی کہ اسرائیل کے خلاف مذمتی قرارداد پر دستخط نہ کریں مگر اس کے باوجود آپ نے اپنے موقف کو تبدیل کیا.سینیٹر شیری رحمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ  حکومت نے عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کو کمزور کیا اور ملکی مفادات کے حق میں فیصلے کرنے کے بجائے غیر ضروری دباؤ قبول کیا۔

مزیدخبریں