سٹی 42 : سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم آج بھی چاہتے ہیں بات چیت ہو کھلے دل سے ہو ۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت مفاہمت اور بیٹھ کر مسائل کا حل ہی طریقہ ہے، ہماری تاریخ میں بڑے نشیب و فراز آئے، ہم نے شاید اپنی تاریخ سے سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ 26 نومبر کو آئے وہ بھی پاکستانی تھے یہاں بھی پاکستانی ہیں، دنیا کے 195 ممالک میں سے کوئی ایک نام لے دیں جہاں احتجاج کا حق غیر مشروط ہے، کوئی ملک نہیں جہاں اظہار خیال احتجاج سے متعلق غیر مشروط اجازت ہو، کوئی احتجاج ایسا ہوتا ہے کیا جہاں الجہاد الجہاد کے نعرے ہوں، کیا کوئی احتجاج کیلئے ڈنڈے کیل غلیلیں لے کر آتا ہے؟۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ قانون کے تحت ایک درخواست اور جگہ کا تعین کیا جاتا ہے ،یہاں کوئی درخواست نہیں دی گئی اور احتجاج ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی چاہتے ہیں بات چیت ہو کھلے دل سے ہو، آج بھی کہا گیا بات چیت فلاں تاریخ تک کریں ، بات چیت ہونی چاہیے ایسے بات چیت کیسے آگے بڑھے گی ۔