(ویب ڈیسک)اسرائیل کےچوبیس گھنٹےمیں 250مقامات پرحملے،تین سوسے زائدفلسطینی شہیدکردیئے۔شہداکی تعداد18ہزارسے تجاوز کرگئی،49ہزارسے زائدافراد زخمی۔القسام بریگیڈ کی بھرپورمزاحمت۔جنگجوؤں نےاسرائیلی فوج کی سپلائی لائن کاٹ دی۔ اسرائیل کو مال بردار جنگی طیارے استعمال کرنا پڑگئے۔چوبیس گھنٹےمیں اسرائیل کے 44 ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ ۔چالیس اسرائیلی فوج بھی ہلاک کردیئے۔
غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 18ہزار 200 سے زائد شہادتوں کی تصدیق کی ہے۔وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 49 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔
ادھر وائٹ ہاؤس اور امریکی سینیٹ کی عمارت میں یہودی مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرہ کیا جس دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔علاوہ ازیں اسرائیل نے حماس سے جنگ بندی کرانے کےلیے مصر اور قطر سے رابطہ کیا، اسرائیلی وزیر دفاع نے چند روز بعد یہ دعویٰ پھر دہرادیا کہ شمالی غزہ میں حماس بریکنگ پوائنٹ کے قریب ہے۔
امریکا اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ، امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کیا ہے،وائٹ ہاؤس میں تقریب میں خطاب کرتے ہوئےامریکی صدر نے کہا کہ حماس کو ختم کرنے تک اسرائیل کی فوجی امداد جاری رکھیں گے۔ اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ عالمی رائے عامہ ایک ہی رات میں بدل بھی سکتی ہے۔اس دوران امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے اپنے مضبوط تعلق کا بھی اشارہ دیا۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی قیادت کو زندہ چھوڑنے والی جنگ بندی ’ناقابل قبول‘ ہوگی، غزہ جنگ کا واحد حل عسکری حل ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ حماس کی قیادت کو ختم کرنے کا صرف فوجی حل ہوسکتا ہے جس نے 7 اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، بلآخر اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان وسیع تر تنازع کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔