( راؤدلشاد)لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کو پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی تو بنا دیاگیا لیکن شہر میں بسوں کی قلت کا معاملہ حل نہ ہوسکا، پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال میں کوئی تبدیلی رونما نہ ہوسکی۔ شہر کے 50 سے زائد روٹس کے لیے 200 بسوں کی خریداری کا منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث شہر کی سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد روزبروز بڑھنے لگی، پرائیویٹ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث سموگ میں بھی اضافہ ہواہےکیونکہ پرائیویٹ گاڑیوں کے باعث 40 فیصد سموگ بڑھی ہے.
ذرائع کے مطابق دو ماہ قبل پنجاب حکومت کو ارسال کی گئی نئی بسوں کی سمری سرخ فیتے کی نظر ہوگئی لاہور میں 37 روٹس پر بسوں کی تعداد بتدریج کم ہونےلگی ۔لاہور میں تمام روٹس پر پبلک ٹرانسپورٹ کی قلت دور کرنے کے لیے ایک ہزار سے زائد بسوں کی ضرورت ہے،شہباز شریف کے دور میں آپریشنل ہونے والی سپیڈو بسسیں بھی سڑکوں پر کم ہونے لگیں، پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی لاہور کے 1700 کلومیٹر کے ریڈئیس کو کور کرنےمسلسل ناکام رہی۔