لاہور جلسے سے قبل پی ڈی ایم کو دھچکا لگ گیا

12 Dec, 2020 | 11:38 AM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(راؤدلشاد)پروونشل انٹیلی جنس کمیٹی اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کاپی ڈی ایم کو جلسہ کی اجازت نہ دینےکا متفقہ فیصلہ کیا، کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور دہشت گردی کے خطرے کو بنیاد بنا کر جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا،نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی میزبانی میں پی ڈی ایم کے جلسہ کو سیکیورٹی رسک اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو جواز بنا کر پروونشل انٹیلی جنس کمیٹی اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے پی ڈی ایم کو مینار پاکستان جلسہ کی اجازت نہ دینے کا متفقہ فیصلہ کیا. نوٹی فکیشن کے مطابق سیکشن 16دی پنجاب سول ایڈمنسٹریشن ایکٹ 2017کے تحت مینار پاکستان میں جلسہ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پی ڈی ایم کی درخواست غیر قانونی قرار دے دی گئی۔

جلسہ کرنے کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بڑھتے ہوئے کورونا کیسزاورکا لعدم تنظیموں کی جانب سے دہشت گردی کا خطرہ لاحق ہے۔ نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز ،ایم این اے خواجہ سعد رفیق ،ایم این اے سردار ایاز صادق ، بلاول بھٹو زرداری ،مولانا فضل الرحمن ، رانا ثناءاللہ ، خواجہ عمران نذیر کو دہشت گردی کی کارروائی سےآگاہ کردیا گیاہے۔ 9اور 10دسمبر کو بھی جلسے کو ٹارگٹ کرنے سے متعلق دھمکی موصول ہوئیہے۔

دہشت گردی کا کارروائیوں سےمتعلق شہر کے پانچ مقامات پر دہشت گردی ہونے کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے کاپی چیف سیکرٹری ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، کمشنرلاہور ڈویژن،سی سی پی او لاہور،ڈی آئی جی آپریشن ،ڈی جی پی ایچ اے ،ایس پی سیکورٹی کو ارسال کر دی۔

واضح رہے کہ 13دسمبرکے جلسے کے بعدپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) نے اگلی حکمت عملی کا اعلان کردیا، لانگ مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں چاروں صوبائی ہیڈ کوارٹرز میں مظاہروں کا اعلان کیاگیا۔ پی ڈی ایم کے زیراہتمام 21 دسمبر کو کوئٹہ، 23 دسمبر کو مردان، 26 دسمبر کو بہاولپور میں مظاہرہ ہوگا، 28 دسمبر کو سرگودھا، 4 جنوری کراچی، 6 جنوری بنوں میں جلسہ ہوگا۔

یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کے باوجود بھی مسلم لیگ ن جلسہ کرنے کیلئےبھرپور تیاریاں کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں لاہور پولیس مسلم لیگی قیادت کی تین تین ماہ کی نظر بندی کے احکامات حاصل کرے گی جس کیلئے لاہور پولیس نے پیپر ورک مکمل کر لیا ہے۔ مسلم لیگی قیادت کیساتھ ساتھ متحرک کارکنوں کی نظر بندی کےبھی احکامات لیے جائیں گے۔

مزیدخبریں