وکلا کی گرفتاریوں کیخلاف عدالتوں میں مکمل ہڑتال

12 Dec, 2019 | 05:55 PM

Arslan Sheikh

( ملک اشرف ) وکلاء اور ڈاکٹرز تنازع شدت اختیار کر گیا، پنجاب بار کونسل کی کال پر وکلاء کی گرفتاریوں کیخلاف صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں مکمل ہڑتال جبکہ ہائیکورٹ میں ارجنٹ کیسز کے بعد ہڑتال کی گئی۔ کیسز کی سماعت نہ ہونے کے باعث سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔   

ڈاکٹرز اور پولیس کی جانب سے وکلا پر تشدد کیخلاف عدالتی بائیکاٹ کیا گیا۔ لاہور سمیت صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ صدر لاہور ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمان چودھری کی زیر صدارت جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس میں وکلاء پر تشدد اور گرفتاریوں کی بھر پور مذمت کی گئی۔ صدر ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمان چودھری سمیت دیگر وکلاء رہنماوں کا کہنا تھا کہ وکلاء پرتشدد اور گرفتاریوں کا اقدام قابل مذمت ہے۔

وکلاء نے آئندہ کا لائحہ عمل بنانے کیلئے پاکستان بار، سپریم کورٹ بار، پنجاب بار، لاہور ہائیکورٹ بار، لاہور بار کے وکلاء رہنماؤں پر مشتمل جوائٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دیدی۔

وکلاء رہنماؤں نے نامزد چیف جسٹس ہائیکورٹ مامون رشید شیخ سے ملاقات کی اور گرفتار وکلا کو فوری رہا جبکہ ذمہ دارپولیس اہلکاروں اور ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

مزیدخبریں