(وقار گھمن) سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ وکلاء پی آئی سی کے باہر آ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے، انہیں قانون کے مطابق اجازت دی، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ صورتحال اتنی گھمبیر ہو جائیگی۔
پی آئی سی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سی سی پی او نے کہا کہ ہم نے پولیس کو بروقت ہسپتال کے باہر تعینات کر دیا تھا، 2 بار پولیس نے وکلاء کو ہسپتال سے باہر دھکیلا، تیسری بار جب وکلاء نے کوشش کی تو ہمیں زبردستی کرنا پڑی اور حالات کنٹرول کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس استعمال کی۔
سی سی پی او نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، وکلاء کو گرفتار کیا جارہا ہے، اس حوالے سے ہم نے سیف سٹی و دیگر ذرائع سے فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، کچھ وکلاء کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ مزید گرفتاریاں بھی کی جا رہی ہیں۔
سی سی پی او نے کہا کہ وکلاء کو کنٹرول کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال بہت ضروری تھا، ایک طرف کہا جاتا ہے، پولیس ایکشن نہیں لیتی، اور اگر ایکشن لے لے تو پھر تنقید بھی کی جاتی ہے کہ پولیس نے تشدد کیوں کیا۔
ذوالفقار حمید نے مزید کہا کہ ہمیں مریضوں کا احساس تھا اس لئے آنسو گیس کے استعمال میں تاخیر کی، پہلے ہم کوشش کرتے رہے کہ آنسو گیس استعمال کرنے کی نوبت نہ آئے مگر وکلاء کے اشتعال نے ہمیں مجبور کر دیا کہ شیلنگ کریں۔