جنیدریاض:کئی سالوں سے تبادلوں کے منتظر ہزاروں اساتذہ رول گئے،ہارڈ شپ ٹرانسفر کیلئے موصول ہونے والی 80 فیصد درخواستیں مسترد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لانگ ڈسٹنس کی بنیاد پر جمع کروائی گئی 100 فیصد درخواستیں منسوخ کردی گئی، میڈیکل بورڈ کی منظوری کے بغیر جمع کروائی گئی سینکڑوں درخواستیں مسترد کردی گئی،ویڈلاک کی بنیاد پر میاں،بیوی دونوں سرکاری ملازم نہ ہونے پر سینکڑوں درخواستیں مسترد کردی گئی۔
پنجاب بھر سے 18 ہزار اساتذہ نے ہارڈ شپ کی بنیاد پر تبادلوں کے لئے درخواستیں جمع کروائی تھی، لاہور میں 331 درخواستیں جمع کروائی گئی،سب سے زیادہ چکوال 1675 اور فیصل آباد 1098 درخواستیں جمع ہوئی۔
سکول ایجوکیشن حکام کا کہناتھا زیادہ فاصلے والے اساتذہ صرف اوپن میرٹ پر تبادلوں کیلئے اپلائی کرسکتے ہیں،جعلی میڈیکل سرٹیفیکیٹ تبادلوں کیلئےقابل قبول نہیں،ہارڈ شپ پالیسی کے مطابق تبادلے کیلئے میاں بیوی دونوں کا سرکاری ملازم ہونا لازمی ہے۔
صدرپنجاب ٹیچرز یونین کاشف شہزاد چوہدری کا کہناتھا صوبائی وزیر تعلیم اساتذہ کی آسانی کے لئےتبادلوں کی پالیسی کو شفاف بنائیں، اساتذہ کو سہولت دینی ہے تو تبادلوں کے اختیارات ایجوکیشن اتھارٹیز کو دے دیئے جائیں۔
دوسری جانب پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈاساتذہ کےتبادلوں کی نئی پالیسی اپلوڈکرنےمیں ناکام ہوگیا،وزیرتعلیم کے اعلان کے باوجود آج اوپن میرٹ پر تبادلوں پر سے پابندی نہ اٹھائی جاسکی، تبادلوں پر سے پابندی رات 12 بجے اٹھائی جانا تھی۔
سکول انفارمیشن سسٹم پر آج سے آن لائن درخواستیں وصول کی جانا تھی،سکول انفارمیشن سسٹم ایپ کو تاحال تبادلوں کیلئے نہ کھولا جاسکا،رات 12 بجےسے اساتذہ ایپ پر درخواستیں جمع کروانے کیلئے خوار ہونے پر مجبور ہیں۔