ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

معمولی سی احتیاط آپ کو فالج اور دل کے امراض سے بچا سکتی ہے

ہارٹ اٹیک،فالج،امراض،غذا،بلڈ پریشر،سٹی42
کیپشن: Heart attack file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)نمک کے بغیر کھانا نامکمل ہی نہیں بلکہ بے ذائقہ بھی محسوس ہوتا ہے اور طبی ماہرین کے مطابق دن بھر میں 2300 ملی گرام (ایک کھانے کا چمچ) نمک ہی استعمال کرنا چاہئے۔

 بہت سے افراد زیادہ مقدار میں نمک استعمال کرتے  ہیں  جس کے نتیجے میں فشار خون سمیت سنگین طبی مسائل وقت کے ساتھ ابھرنے لگتے ہیں تاہم غذا میں نمک کا کم استعمال کرکے آپ بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ امراض قلب، فالج اور دیگر امراض سے موت کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔

جرنل ہارٹ میں شائع  ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ نمک کا بہت زیادہ استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے جبکہ دل کی شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے جلد موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔

 تحقیق میں بتایا گیا کہ لوگ نمک کے کسی متبادل کو استعمال کرکے صحت کو لاحق ہونے والے متعدد خطرات کو کم کرسکتے ہیں۔

اس تحقیق میں 32 ہزار افراد پر 21 طبی ٹرائلز کرکے نمک کے متبادل کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔محققین نے دریافت کیا کہ نمک کے متبادل سے ہر عمر اور وزن کے افراد میں بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔

تحقیق میں نمک کے مختلف متبادل جیسے پوٹاشیم کلورائیڈ کا استعمال کیا گیا اور دریافت ہوا کہ اس سے کسی قسم کے مضر اثرات کا سامنا نہیں ہوتا، البتہ یہ گردوں کے امراض کے شکار افراد کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے تو معالج کے مشورے سے استعمال کرنا چاہیے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ نمک کے متبادل کو غذا کا حصہ بنانے سے ہارٹ اٹیک، فالج اور کسی بھی وجہ سے جلد موت کا خطرہ 11 سے 13 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔اس سے قبل جولائی میں یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ اینڈ ٹروپیکل میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے میں اوپر سے نمک چھڑکنے اور جلد موت کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھانوں میں نمک کا اضافہ مردوں کی زندگی میں 2 سال جبکہ خواتین کی اوسط عمر میں ڈیڑھ سال کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سوڈیم اور پوٹاشیم کا توازن برقرار رکھنا صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ عناصر مسلز کو کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر یہ توازن نمک کے زیادہ استعمال سے بگڑ جائے تو پٹھے اکڑنے یا کھچنے کا تجربہ زیادہ ہونے لگتا ہے جبکہ مسلز میں تکلیف بھی ہوتی ہے۔

زیادہ مقدار میں نمک کے استعمال سے خون کا والیوم بھی بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں شریانوں میں خلاءبڑھتا ہے، ایسا ہونے پر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ ہر وقت شدید سردرد کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔