ویب ڈیسک : طالبان نے کابل سے صرف 150 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع شہر غزنی پر قبضہ کر لیا ۔ فراہ شہر میں افغان نیشنل آرمی کی بریگیڈ نے طالبان کے سامنے .ہتھیار ڈال دئیے ۔ اگلے 72 گھنٹے اہم قرار۔ امریکی انٹیلی جنس نے خبردار کیا ہے کہ طالبان 90 روز میں ملک بھر پر قابض ہوسکتے ہیں۔
یہ طالبان کا ایک ہفتے سے کم وقت میں دسویں صوبائی دارالحکومت پر قبضہ ہے۔ دوسری طرف امریکی انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ ’طالبان 30 دنوں میں افغانستان کے دارالحکومت کابل کا رابطہ ملک کے باقی حصوں سے منقطع سکتے ہیں اور 90 روز کے اندر اس پر قبضہ بھی کرسکتے ہیں۔ قندوز کے ایک مقامی رکن اسمبلی کے مطابق سینکڑوں افغان فوجیوں نے قندوز کے ہوائی اڈے کے قریب ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی کی وجہ سے ہزاروں شہری اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں اور انہوں نے کابل سمیت محفوظ مقامات کا رخ کیا ہے۔ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں افغانستان میں سیاسی حل مشکل نظر آرہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے طالبان رہنماؤں کو تصفیے پر قائل کرنے کی کوشش کی تھی تاہم طالبان کا جواب تھا کہ جب تک اشرف غنی موجود ہیں، ہم (طالبان) افغان حکومت سے بات نہیں کریں گے۔
ایک سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے ’بہت واضح‘ کردیا ہے کہ ہم امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد پاکستان میں کوئی امریکی فوجی اڈہ نہیں رکھنا چاہتے۔