(عرفان ملک) محرم الحرام کے دوران صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے پنجاب حکومت نے پاک آرمی اور رینجرز کو طلب کر لیا ۔
تفصیلات کے مطابق محرم الحرام میں امن وامان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے پنجاب حکومت نےپنجاب حکومت نے پاک آرمی اور رینجرز کو طلب کر لیا،پنجاب حکومت نے پاک فوج اور رینجرز کی نفری ریکوزیشن وفاق کو بھجوا دی، جس کے مطابق پاک فوج کی تریسٹھ اور رینجرز کی ترتالیس کمپنیاں صوبے بھر کے لیے مانگی گئی ہیں ۔
وزیر اعلی کو بھجوائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے بھر میں چھتیس ہزار ایک سو اٹھتیس مجالس منعقد ہونگی جبکہ نو ہزار ایک سو اٹھارہ ماتمی جلوس نکالے جائیں گئے ۔ پولیس کی جانب سے صوبے بھر میں مجالس اور جلوسوں کو سیکورٹی کے اعتبار سے کیٹیگریز میں تقسیم کر لیا ہے ۔
لاہور میں اے کیٹیگری کی چھ سو چھ مجالس اور صوبے بھر میں تین ہزار ایک سو تہتر مجالس ہونگی اسی طرح شہر میں ایک سو ساٹھ اے کیٹیگری کے جلوس اور صوبے بھر میں ایک ہزار دو سو تیرہ جلوس اے کیٹیگری کے نکالے جائیں گئے۔
دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ساہیوال ڈویژن میں امن عامہ کے حوالے سے سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کا جائزہ اجلاس ہوا، ساہیوال ڈویژن میں محرم الحرام کے سیکیورٹی پلان پر انتظامیہ کی بریفنگ اورضلعی امن کمٹیوں کے ارکان سے مشاورت کی گئی، صوبائی وزیر کھیل تیمور احمد خان ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ مومن آغا،آئی جی پنجاب شعیب دستگیر،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ افسران کی شرکت ساہیوال ڈویژن کے کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، ڈی پی اوز اورعلماء کرام کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہناتھا کہ عیدالاضحیٰ کے دوران امن کے قیام پرتمام مکاتب فکر کےعلماء کے مشکور ہیں، محرم الحرام کے دوران بھی اسی طرح کے بھائی چارہ اور اخوت کی ضرورت ہے، کابینہ کمیٹی لاء اینڈ آرڈر کی مانیٹرنگ کے لیے صوبہ بھر کے دورے بھی کرے گی،دشمن اپنے مذموم مقاصد کو اتحاد و اتفاق سے ہی ناکام بنایا جا سکتا ہے۔
راجہ بشارت کا کہناتھا کہ طے شدہ سیکیورٹی پلان اور کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، پنجاب حکومت سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کر رہی ہے، تمام علماء کرام نے امن ِعامہ کے قیام میں ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی آخر میں ملک کی امن و سلامتی اور خوشحالی کی دعا مانگی گئی.