(عثان علیم) نماز عید الاضحیٰ کی ادائیگی کے بعد شہریوں نے قبرستانوں کا رُخ کرلیا، پیاروں کی قبروں پر حاضری،فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کے پھول برسائے۔
عید ہویا کوئی اور خوشی کا تہوار، ایسےموقعوں پر بچھڑ جانے والوں کی یاد بہت ستاتی ہے، اسی لیے نماز عید کی ادائیگی کے بعد اس دنیا سے رخصت ہونے اپنے پیاروں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی روایت برسوں سے چلی آ رہی ہے، عیدالضحیٰ کی نماز کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے قبرستانوں کا رخ کیا۔
میانی صاحب قبرستان میں شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی، شہری اپنے پیاروں کی قبروں پر فاتحہ، قرآن خوانی اور دعائے مغفرت میں مصروف رہے۔
اس سلسلے میں پھولوں کی دکانوں پر بھی رش لگا رہا، شہریوں کا کہنا تھا کہ خوشی کے موقع پر بچھڑنے والےعزیزو اقارب کی قبروں پر فاتحہ خوانی کے لیے آئے ہیں جو کہ سنت بھی ہے۔
قبرستانوں میں بچے بھی والدین کے ہمراہ اپنے عزیزوں کی قبروں پر دعائے مغفرت کرتے رہے۔
دنیائے فانی سے ایک نہ ایک دن سبھی کو جانا ہے مگر کچھ رشتے بھلائے نہیں بھولتے، عید کے پر مسرت موقع پر ان بچھڑ جانے والے اپنوں سے قبرستان میں ملاقات کر کے دل کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔