پولیس میں جعلی کاغذات پر سٹینو گرافرز کی بھرتیاں، نیب حرکت میں آگیا

12 Aug, 2018 | 11:56 AM

Sughra Afzal

 (علی ساہی) پولیس میں جعلی کاغذات پر 22 سٹینو گرافرز کی بھرتی، نیب نے نتائج تبدیل کرنے پر دو سابق آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سمیت کئی افسروں کو انکوائری کیلئے طلب کر لیا۔

خبر پڑھیں۔۔جناح ہسپتال ایمرجنسی کے باہر پڑا زخمی مریض مسیحاؤں کا منتظر

تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس میں 2011-12میں 182 سٹینوگرافرز کو پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کیا گیا۔ جن میں سے 28 سٹینو گرافرز نے جوائننگ نہیں دی۔ آئی جی آفس کے عملے نے ملی بھگت سے جوائن نہ کرنے والوں کی جعلی کاغذات تیار کر کے بھرتیاں کرلیں، جن میں 22 افراد اب بھی کام کر رہے تھے۔ معاملہ سامنے آنے پر ان 22 سٹینو گرافرز کو معطل کردیا گیا۔

خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔جناح ہسپتال سے نومولود بچہ اغواء، لواحقین غم سے نڈھال

نیب نے اس معاملے کی انکوائری شروع کرتے ہوئے، اسوقت کے ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ وسابق آئی جی موٹروے سلیم بھٹی، سابق آئی جی پنجاب کے بی اعوان، ڈی آئی جی محمد احمد کمال، ایس ایس پی سکندر حیات و دیگر افسران کو 15 سے 21 اگست تک پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

مزیدخبریں