جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل رہنما نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں اور پوتوں کے اسرائیلی حملے میں شہید ہونے پر اسمعیل ہنیہ کو تعزیتی خط ارسال کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اسماعیل ہنیہ کے نام خط میں اپنی اور جمعیت علما اسلام کی جانب سے اسمعیل ہنیہ کے بیٹوں اور پوتوں کی شہادت پر تعزیت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کےلیے صبر جمیل اور شہدا کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
اپنے خط میں مولانا فضل الرحمان نے لکھا کہ حماس کے لیڈروں کے خاندانوں اور اولادوں کو نشانہ بنانا دراصل دشمن کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات تحریک جہاد کی جرأت و بسالت اور بزدل صہیونی فوج کے مقابلے میں مضبوط منصوبہ بندی کا اعتراف ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے لکھا کہ شہداء کی شہادت صرف فلسطینی قوم کا ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا کا نقصان ہے، انشاء اللہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ہم حماس کے جہاد کی تائید کرتے ہیں اور عالمی برادری سے فلسطینیوں پر جاری جبر و تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اپنے خط میں فضل الرحمان نے لکھا کہ اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنانے کی مذمت اور اظہار افسوس کرتے ہیں، فلسطینی مسئلے کے منصفانہ حل کے لیے جمعیت علماء اسلام اپنی آواز بلند کرتی رہے گی اور قابل قبول حد تک فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔