(ویب ڈیسک)کھانے بنانے کا تیل اور گھی شہریوں کی پہنچ سے باہر, تیل و گھی کافی کارٹن 2700روپے پرپہنچ گیا.
دنیا کے دیگر ممالک کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان کا شمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں رمضان المبارک کا مقدس ماہ آتے ہی اشیائے خورونوش کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں، دکاندار مافیا دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹنے میں مصروف نظر آتا ہے، روزے کی حالت میں گاہکوں سے ہزاروں جھوٹ بولنے والا یہ مافیا عوام کی جان لینے پر تلا ہوا ہے۔ ماہ مقدس میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کی جیبیں خالی کرانے کے لئے سرگرم عمل رہتا ہے۔
عوام کو مہنگائی کی شکل میں ایک اور تحفہ دیا گیا،کھانے کے تیل کی قیمتیں راکٹ کی رفتارسے بڑھنے لگیں۔برانڈڈ تیل و گھی مزید 36 روپے مہنگا ہوکر 540 روپے کا ہوگیا۔ تیل اورگھی کے فی کارٹن میں 180روپے کااضافہ ہوگیا۔ تیل وگھی کافی کارٹن 2700روپے پرپہنچ گیا۔
رمضان کا پہلا عشرہ ختم ہونے کو ہے,غریب افطار میں پھل تک نہ کھا سکا۔ کیلا 200روپے درجن, سیب 300 روپے کلو ہوگیا۔ خربوزہ 150 روپے اور تربوز 100روپے کلو میں فروخت کیا جانے لگا۔ شہریوں نے پھلوں کی بے لگام قیمتیں کنٹرول کرنے کےلیے انتظامیہ سے امید لگا لی۔