(سٹی42)پنجاب حکومت نے لاہور میں مزید دو ہفتے کا مکمل لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز این سی او سی کو ارسال کردیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر میں شدت آنے پر حالات سنگین ہوچکے ہیں، لاہور میں کورونا کے مریضوں کی مثبت شرخ 19 فیصد سے تجاوز کرگئی،پنجاب حکومت نے لاہور میں مزید دو ہفتے کا مکمل لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز این سی او سی کو ارسال کردیں، مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ این سی او سفارشات کی روشنی میں کرے گی، لاک ڈاؤن ہونے کی صورت میں میڈیکل سٹورز، کرایہ سٹورز، تنددور،دودھ،دہی کی دکانیں اور پیٹرول پمپس کھلے رہے گے۔علاوہ ازیں لاک ڈاؤن میں رمضان بازار بھی کھلے رکھنے پر اتفاق کیاگیا۔رمضان المبارک میں ویکسینیشن سنٹرز اور مساجد میں ایس او پیز کو یقینی بنایاجائے گا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں پنجاب حکومت نے سمارٹ لاک ڈاون برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سمارٹ لاک ڈاون میں جو پابندیاں یکم اپریل سے لگائی گئیں تھیں انہیں برقرار رکھا جائے گا۔سمارٹ لاک ڈاون میں کوئی اور نئی پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی۔مارکیٹوں کے بند ہونے کےاوقات کار چھ بجے تک ہی ہوں گے۔
نیشنل کمانڈ این آپریشن کا دو ہفتے کا لاک ڈاؤن لگانے سے انکار، این سی او سے نے پنجاب حکومت کی دوہفتوں کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔اجلاس میں صورتحال کو دوسے تین دن تک مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد رواں ہفتے جائزہ لینے کے بعد لاک ڈاﺅن بارے فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں کورونا کی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ 15 فیصد سے زائد مثبت کیسز والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز منظور نہ ہوسکی۔ این سی او سی نے صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر مزید سختی کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔