(قذافی بٹ)پنجاب حکومت کا سمارٹ لاک ڈاون لاہور میں برقرار رکھنے کا فیصلہ۔نئی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سمارٹ لاک ڈاون برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سمارٹ لاک ڈاون میں جو پابندیاں یکم اپریل سے لگائی گئیں تھیں انہیں برقرار رکھا جائے گا۔سمارٹ لاک ڈاون میں کوئی اور نئی پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی۔مارکیٹوں کے بند ہونے کےاوقات کار چھ بجے تک ہی ہوں گے۔
واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ این آپریشن کا دو ہفتے کا لاک ڈاؤن لگانے سے انکار، این سی او سے نے پنجاب حکومت کی دوہفتوں کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔اجلاس میں صورتحال کو دوسے تین دن تک مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد رواں ہفتے جائزہ لینے کے بعد لاک ڈاﺅن بارے فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں کورونا کی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ 15 فیصد سے زائد مثبت کیسز والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز منظور نہ ہوسکی۔ این سی او سی نے صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر مزید سختی کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
یاد رہے کہ لاہور میں کورونا کےمثبت کیسزکی شرح 19 فیصد کی حد پارکرچکی ہے۔ چیف سیکرٹری ایس او پیز پرعملدرآمد کراسکےنہ ہی کورونا کی روک تھام کیلئے حکمت عملی مرتب کرسکے۔ اپنی جان چھڑانے کیلئے پنجاب حکومت نے اب مکمل لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کیلئے این سی او سی کے اجلاس سے منظوری لی جائے گی۔
گزشتہ روز لاہور سمیت راولپنڈی، گوجرانوالہ،فیصل آباد،ملتان اور گجرات میں بھی لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی تھی جوکہ این سی او سی کی منظوری کے بعد نافذ کیاجانا تھا، پنجاب حکومت کےسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوہفتے بھی مکمل ہوگئے ہیں، شہر کی تاجر برادری نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن لگانے کےحکومتی فیصلے سے قبل ہی مسترد کردیاتھا، تاجروں کا کہنا تھاکہ حکومت اپنی نااہلی کو مکمل صوبہ بند کرکے نہ چھپائے۔