( علی اکبر ) چودھری پرویز الہٰی اور جنرل سیکرٹری وفاق المدارس مولانا محمد حنیف جالندھری کا ٹیلی فونک رابطہ، احتیاطی تدابیر اختیار کرکے مساجد کھولنے، چار ماہ کے لیے مساجد و مدارس کو بلوں سے استثنیٰ دینے سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چودھری پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ حکومت کو جملہ معاملات علماء کرام کی مشاورت اور اتفاق رائے سے طے کرنے چاہییں۔ مساجد کی بندش حکومت کا مقصد نہیں بلکہ اس وبا ئی مرض سے قوم کو بچانا مقصود ہے، اس لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔
چودھری پرویزالہٰی نے مولانا محمد حنیف جالندھری کی طرف سے مساجد و مدارس کے بجلی اور گیس کے چارماہ کے بلوں کے خاتمے کی تجویز سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دیگر شعبوں اور صنعتوں کو ریلیف اور پیکجز دئیے جا رہے ہیں اسی طرح مساجد و مدارس کو بھی کم از کم بلوں کے بوجھ سے چھٹکارا ملنا چاہیے۔
انہوں نے معاملے کو صوبائی اور وفاقی سطح پر اٹھانے اور اس کا ممکنہ حل نکالنے کا وعدہ کیا۔م ولانا محمد حنیف جالندھری نے تبلیغی جماعت کے حوالے سے چودھری پرویز الہٰی کے دوٹوک موقف اور بیان پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ وہ اندرون و بیرون ملک تبلیغی جماعتوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے- سپیکر پنجاب اسمبلی نے علماء کرام کی توہین، ملک بھر میں علما کی گرفتاریوں اور ان کے خلاف بننے پر مقدمات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی سطح پر نوٹس لینے کے عزم کا اظہار کیا۔