دیہاڑی دار مزدور حکومتی توجہ کے منتظر

12 Apr, 2020 | 04:23 PM

Arslan Sheikh

( راؤ دلشاد حسین ) سرکار کی مالی امداد پہنچی نہ روزگار ملا، دیہاڑی دار مزدوروں کی مشکلات میں مسلسل اضافہ، کورونا وائرس سے کاروبار بند ہونے پر دیہاڑی دار مزدور توجہ کے منتظر ہیں۔

اداس اور مایوس دیہاڑی دار مزدور جو رزق کی چوکھٹ پر دستک تو دیتے ہیں لیکن کورونا وائرس جیسی مہلک وبا نے ان کے چولہے بھی ٹھنڈے کردیئے، تاہم خالق کائنات سے رزق کی امید کے ساتھ صبح سویرے ہی شہر کے چوک چوراہوں میں یہ دیہاڑی دار موجود تو ہوتے ہیں لیکن کام نہیں ملتا۔

محنت کشوں کا کہنا تھا کہ سرکاری نمبر پر ایس ایم ایس بھی کیا لیکن کوئی جواب نہیں آرہا، پہلے ہی حالات کچھ اچھے نہیں تھے لیکن کورونا وائرس نے ان کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔

بیشتر مزدوروں کا کہنا ہے کہ روزی روٹی کے لیے اکٹھے ہونا ہی ہے، کوروناوائرس سے ڈرنے والے نہیں۔

روزی روٹی کی امید لیے چوک چوراہوں میں پہنچنے والے دیہاڑی دار مزدوروں نے مطالبہ کیا ہےکہ کفالت پروگرام سے انکو بھی مالی امداد دی جائے۔

کورونا وائرس کے پیش نظر  لاہور سمیت ملک بھر میں گزشتہ کئی روز سے لاک ڈاؤن جاری ہے، تمام مارکیٹیں، سینما گھر ، شادی ہالز، شاپنگ مالز بند ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سےسب سے زیادہ غریب طبقہ متاثر ہورہا ہے۔

پاکستان میں  کورونا وائرس سے مجموعی طور پر اب تک 86 افراد جاں بحق اور 5 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں،گزشتہ روز  کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستان کے لیے انتہائی ہولناک دن رہا، ایک ہی دن میں 15 اموات اور 244 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے،پاکستان میں  کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 86 ہوگئی جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد5 ہزار 36 ہو گئی ہے۔

ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق  کورونا وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہوا,  پنجاب سے  کورونا وائرس کے مزید 89 کیس رپورٹ ہونے سے تعداد 2464 ہو گئی ہے، 701 زائرین سنٹرز، 747 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 80 قیدیوں، 882 عام شہریوں میں  کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے،  کورونا وائرس سے اب تک کل 21 اموات اور 39 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبائی دارالحکومت لاہور میں کوروناکے 29 نئے کیسز سامنے آگئے، جس کے بعد شہر میں وائرس کے مصدقہ مریض 426 ہوگئے، جبکہ جاں بحق مریضوں کی تعداد 21 ہے۔ 

مزیدخبریں