(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے برادرز شوگر ملز سے وصول کردہ 86 کروڑ 92 لاکھ سے زائد کی رقم گنے کے کاشتکاروں میں تقسیم کرنے کا حکم دیدیا، جسٹس عائشہ اے ملک نے کاشتکاروں کی درخواستوں پر فیصلہ سنا یا۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔کروڑ پتی لاہوریوں کی شامت آگئی , ایف بی آر نے شکنجہ کس لیا
سٹی 42 کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے 96 درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنا دیا، 46 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کین کمشنر شوگر فیکٹری کنٹرول ایکٹ 1950 کے تحت گنے کی فروخت کےعوض ادائیگی نہ کرنے والی شوگر ملوں کی چینی یا دیگر اثاثے فروخت کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے، ملوں کو قرض فراہم کرنے والے بنک ریکوری کیلئے متعلقہ بینکنگ کورٹس سے ہی رجوع کرسکتے ہیں، عدالت نے کاشتکاروں کو ادائیگیاں نہ کرنے والی دریا خان شوگر اور پتوکی شوگر مل کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔۔نوجوان اور متوسط طبقے کا اسمبلیوں میں پہنچنے کا خواب چکنا چور ہوگیا
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب انوار حسین نے موقف اختیار کیا کہ کین کمشنر کی قانونی ذمہ داری ہے کہ نادہندہ شوگر ملوں کے اثاثہ جات ضبط کرکےادائیگی کروائے۔