(سٹی42) تحریک لبیک یا رسول اللہ نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں شام چار بجے ملک بھر میں احتجاج اور دھرنوں کا اعلان کر دیا، دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی مظاہرین سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔نوجوان اور متوسط طبقے کا اسمبلیوں میں پہنچنے کا خواب چکنا چور ہوگیا
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یارسول اللہ کے زیر اہتمام 11 ویں روز بھی داتا دربار کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں تحریک لبیک پاکستان کے بانی و سر پرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری، علامہ مولانا خادم حسین رضوی سمیت دیگر رہنما اور کارکن موجود ہیں۔ احتجاجی دھرنے میں رہنما اور کارکنان فیض آباد معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دھرنے کے دوران حکومتی اور احتجاجی دھرنے کے قائدین کے درمیان متعدد بار مذاکرات ہوئے مگر ناکام رہے جس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بانی و سر پرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ کراچی سے پشاور تک جگہ جگہ احتجاجی دھرنے اور احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے۔فیض آباد دھرنے کی یاد تازہ کرتے ہوئے پورے ملک کو جام کردیا جائے گا۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔۔سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بری خبر، الیکشن کمیشن نے بڑی پابندی لگادی
انہوں نے کہاکہ مفتی منیب الرحمن نے مولانا خادم حسین رضوی اور تحریک لبیک پاکستان کیخلاف کوئی بیان نہیں دیا جبکہ جھوٹا بیان سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔ مولانا حافظ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان فیض آباد دھرنے سے حکومت کو کسی صورت انحراف نہیں کرنے دے گی۔ فیض آباد معاہدے پر من و عن حکومت سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔
خبر پڑھنا مت بھولیے۔۔۔۔پنجاب کے 730 سکولوں پر موت کے سائے منڈلانے لگے
حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے، ہوش کے ناخن لے وگرنہ آج شام 4 بجے کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان و عہدیداران سڑکوں پر ہوں گے۔ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے بھی مظاہرین سے نمٹنے کی تیاری کرلی، تھانوں میں اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے، شہریوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت کی گئی ہے، میٹرو بس بھی بند کردی گئی ہے۔