لاہور ،اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے

11 Sep, 2024 | 12:34 PM

Ansa Awais

سٹی42 : لاہور ،اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔زلزلے کے جھٹکے لاہور ملتان، فیصل آباد، میانوالی، بھکر، کمالیہ، خانیوال، بھلوال، چنیوٹ، حافظ آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرات، سرگودھا اور جھنگ میں محسوس کیے گئے۔ اس کے علاوہ ساہیوال، چیچہ وطنی، بورے والا، پھولنگر، حجرہ شاہ مقیم، شاہکوٹ، سانگلہ ہل، تلہ گنگ اور چکوال میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

خیبر پختونخوا میں پشاور، شمالی وزیرستان، ڈی آئی خان، لکی مروت، سوات، شانگلہ، بونیر، لوئر دیر، ملاکنڈ، ٹانک اور چترال میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔زلزلے کی شدت کے باعث خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں عوام گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئی اور کلمہ طیبہ کا ورد شروع کر دیا۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دوپہر 12 بج کر 28 منٹ پر محسوس کیے گئے جس کی شدت 5.7 اور زیر زمین گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ڈی جی خان کے قریب تھا۔

 زلزلے کیوں آتے ہیں؟ 

         زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔         زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔         کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔         پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔
 

مزیدخبریں