ثمرہ فاطمہ: گوپال نگر نصیر آباد میں انتظامیہ لاکھوں روپے لاگت سے تعمیر کئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کو فراموش کر بیٹھی، تین سال سے فلٹریشن پلانٹ خراب پڑا ہے۔
فراموش کر دیئے جانے کے سبب پلانٹ کی عمارت لاوارث آثارَ قدیمہ سے بھی بدتر ہو گئی۔ علاقہ کے مکینوں کو صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
گوپال نگر نصیر آباد کے مکینوں کا کہنا ہے کہ نصب فلٹریشن پلانٹ 3 سال سے غیر فعال ہونے کی وجہ سے انہیں پینے کے لئے صاف پانی دور واقع ایک دوسرے فلٹریشن پلانٹ سے لانا پڑتا ہے۔
علاقہ میں صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ شہر کے دیگر فلٹریشن پلانٹس کی طرح گوپال نگر نصیر آباد میں موجود فلٹریشن پلانٹ بھی عرصہ دراز سے ناکارہ ہے۔ فلٹریشن پلانٹ کے نلکے اور تختی نشے کے عادی افراد اتار کر لے گئے ہیں اور عمارت کی دیکھ بھال کرنے والا بھی کوئی نہیں۔
فلٹریشن پلانٹ میں صفائی کا مناسب انتظام نہ ہونے سے کائی جم گئی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 3 سال سے فلٹریشن پلانٹ خراب ہے، جس کے باعث ملحقہ علاقوں سے پانی لانا پڑتا ہے۔ فلٹریشن پلانٹ خراب ہونے سے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں ۔
انتظامیہ سے التجا ہے کہ واٹر فلٹریشن کی بحالی اور صفائی کا مناسب انتظام کرے۔
ایز لائیو سے