ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

متنازعہ تقریر؛ علی امین گنڈاپور نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا

Ali Amin Gandapur, Chief Minister KPK, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد جلسے میں صحافی خواتین کے متعلق  اپنی غیر مہذب گفتگو اور   متنازعہ باتوں اور بلاجواز تنقید پر مبنی تقریر پر معافی مانگنے سے صاف انکار کر دیا۔ اس  تقریر  میں علی امین نےصحافی   عورتوں کی سخت توہین اور  تذلیل کرنے کے ساتھ پاکستان آرمی کی قیادت کو بلا جواز  طعنوں اور تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ علی امین کی بعض باتیں ریاست کے خلاف تصور کی جا رہی ہیں۔

پشاور سے آمدہ اطلاعات کے مطابق علی امین گنڈاپور نے  وزیر اعلیٰ ہاأس پشاور مین پی ٹی آئی کی سوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بتایا کہ وہ سنگ جانی کی مویشی منڈی مین ہونے والے جلسے مین اپنی تقریر پر معافی نہیں مانگیں گے۔ 

کپارلیمانی پارٹی کے اس اجلاس میں  یہ بھی طے  کیا گیا کہ اب پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں پی ٹی آئی کے چار پانچ ر کن "سخت لب و لہجہ" میں تقریریں کیا کریں گے۔

اجلاس میں بعض  ارکان کے پوچھنے پر کہ وہ کل رات کہاں تھے؟  جواب میں علی امین گنڈاپور  نےکہا کہ سرکاری  حکام کے ساتھ میٹنگ تھی، اس لیے رات وہاں رکنا پڑا۔کل رات کسی نے کہیں پر  زبردستی نہیں بٹھایا۔

علی امین نے اپنی پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ انہیں زبردستی نہیں بٹھایا گیا تھا بلکہ سرکاری حکام کے ساتھ اجلاس کے لیے رکنا پڑا تھا جبکہ تقریر کے حوالے سے انہوں نے  کہا کہ میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں اور معافی نہیں مانگوں گا۔

پاولیمانی پارٹی کے ارکان نے وزیراعلیٰ ک علی امین کے رات بھرغائب رہنے پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اجلاس میں تھا اورجیمر کی وجہ سے رابطہ نہ ہوسکا تو اہل خانہ اور ساتھیوں میں تشویش پھیل گئی۔

  
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
  
 
 
 
 
 
 
 
 
 

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کئی گھنٹے کی گمشدگی کے بعد سامنے آگئے، پشاور میں موجود

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سنگجانی جلسے میں کہے اپنے الفاظ پر قائم ہوں، اسے پیچھے ہٹوں گا نہ ہی معافی مانگوں گا، بانی پی ٹی آئی نے میرے مؤقف کی تائیدکی ہے اب جسے مخالفت کرنی ہے کرلے۔

اجلاس میں وزیراعلی کے اٹل لہجے کی وجہ سے ارکان بھی ان کے ہم نوا ہوگئے اور سب نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مؤقف کی حمایت کردی اور مستقبل کے جلسوں میں بھی سخت مؤقف اپنانے پراتفاق کیا گیا۔

 خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پی ٹی آئی کی صوبائی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی کے حوالے سے کہا گیا کہ اسمبلی اجلاس میں روزانہ 5 سے 7 ارکان سخت لب و لہجے میں تقاریر کرتے ہوئے جذبات کا اظہار کریں گے، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل بھی تیار کیا گیا ہے۔