ویب ڈیسک:تین بار ملک کی خاتون اول بننے کا اعزاز پانے والی سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی آج چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔
مشرقی روایات کی علم بردار بیگم کلثوم نواز جنہیں دنیا سے رخصت ہوئے چار برس بیت گئے۔محترمہ بیگم کلثوم نواز 1950 میں لاہور کے کشمیری گھرانے میں ڈاکٹر حفیظ بٹ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ مشہور زمانہ گاما پہلوان ان کے نانا تھے۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ البنات سے حاصل کی جس کے بعد انہوں نے میٹرک لیڈی گریفن سکول سے کیا۔ میٹرک کے بعد انہوں نے اسلامیہ کالج سے پری میڈیکل جبکہ ایف سی کالج سے بی ایس سی اور پنجاب یونیورسٹی سے اُردو ادب میں ماسٹر کیا۔
نوازشریف اور بیگم کلثوم نواز کی شادی 1971 میں ہوئی، کلثوم نواز پاکستان کی پہلی خاتون ہیں جنہیں تین بارخاتون اول رہنے کا اعزاز ملا۔ شفقت، محبت، شرافت، قناعت، سخاوت، تحمل اور برداشت مرحومہ کی زندگی کے قیمتی اثاثے تھے۔ حاجت مندوں کی مالی معاونت کرتی تھیں۔بیگم کلثوم نواز اپنے شوہر نواز شریف کی زندگی، سیاست اور پارٹی کے اہم فیصلوں میں بھی بھرپور کردار ادا کرتی رہیں، وہ پرویز مشرف کے آمرانہ دورمیں سیاسی میدان میں ڈٹ کر کھڑی رہیں۔
نواز شریف کی نااہلی کے بعد 2017 میں کلثوم نواز نے این اے 120 سےضمنی الیکشن بھی جیتا۔ کلثوم نوازکینسر کے مرض میں مبتلا ہوئیں تو انہیں علاج کیلئے لندن لے جایا گیا، جہاں وہ 11 ستمبر 2018کو خالق حقیقی سے جا ملیں۔مرحومہ کو جاتی عمرہ رائے ونڈ لاہور میں میاں محمد شریف مرحوم کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ماضی کی طرح بیگم کلثوم نواز ایک مرتبہ پھر سیاست میں جدوجہد کے لیے تیار تھیں لیکن بیماری نے انہیں مہلت نہ دی۔خیال رہے کہ کلشوم نواز کی بیماری پرپی ٹی آئی نےپروپیگینڈا بنائے رکھا۔اور مرحومہ کی بیماری سے متعلق سوشل میڈیا پر بھی مہم چلائی گئی ۔