ویب ڈیسک:پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے اسلام آباد سے کابل فلائٹ آپریشن کے دوبارہ آغاز سے متعلق وضاحت جاری کی ہے کہ اس بارے میں تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے کہا ہے کہ پیر سے کابل فلائٹ آپریشن کے دوبارہ آغاز سے متعلق میڈیا میں شائع ہونے والی خبریں درست نہیں ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ افغان دارالحکومت میں کچھ شخصیات نے پی آئی اے کو چارٹر فلائٹ کے آغاز کی درخواست کی ہے، جس کے لیے پی آئی اے کواجازت درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دراصل پی آئی اے نے چارٹر فلائٹس کی درخواست دی تھی جسے میڈیا میں معمول کے فلائٹ آپریشن کے طور پر نشر کیا گیا جبکہ ایسا نہیں ہے۔
واضح رہے پی آئی اےکی جانب سے کہا گیا تھا کہ ہمیں فلائٹ آپریشنز کے لیے تمام تکنیکی اجازتیں مل گئی ہیں۔ ہمارے کمرشل ہوائی جہاز اسلام آباد اور کابل کے درمیان 13 ستمبر سے پروازیں شروع کر دیں گے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پی آئی اے پہلی غیر ملکی فضائی کمپنی بن جائے گی جو کابل سے کمرشل فلائٹس چلائے گی۔
یہ بھی کہا گیا تھا اب تک امدادی اداروں اور صحافیوں کی جانب سے پی آئی اے کو 73 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو کہ بڑی حوصلہ افزا بات ہے۔ گذشتہ دو دنوں کے دوران قطر ایئر ویز نے کابل سے دو چارٹرڈ فلایٹس چلائی ہیں جن میں زیادہ تر غیر ملکی تھے، اس کے علاوہ وہ افغان شہری بھی تھے جو انخلا کے دوران وہاں رہ گئے تھے۔