سٹی 42: لاہور ہائیکورٹ میں حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت مقرر کرنے کے خلاف تمام درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئیں ۔عدالت میں وفاق اور پنجاب کے متعلقہ افسران جواب سمیت پیش ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق لا ہور ہائیکورٹ کےجسٹس شاہد جمیل خان ،جہانگیر ترین سمیت دیگر شوگر ملز کی درخواستوں پر 14 ستمبر کو سماعت کریں گے،وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ،عدالت میں وفاقی ، پنجاب حکومت کے افسران اور فریقین کے وکلاء پیش ہوں گے ،درخواستوں میں وفاقی و پنجاب حکومت، کین کمشنر ، سیکرٹری خوراک سمیت دیگرز کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزاروں کی جانب سےمؤقف اختیار کیا گیا کہ سیکرٹری انڈسٹریز نے 30 جولائی کو شوگرز ملز کا ایکس مل ریٹ 84.50 روہے مقرر کیا۔ایکس مل ریٹ چوراسی روہ پے پچاس پیسے اورریٹیل پرائس 89 رو پے50پیسے مقرر کی گئی ۔چینی کی ایکس مل ریٹ مقرر کرنے سے درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں ۔شوگر ملز میں چینی ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کااقدام غیر قانونی ہے۔ہائیکورٹ نے چینی کا ریٹ مختص کرنے سے قبل شوگر ملز مالکان کا مؤقف سننے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود درخواست گزاروں کو سنا نہیں گیا، حکومت کی جانب سے چینی کی ریٹیل پرائس 89.50 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ،حکومت کے مقررہ نرخ پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی کئی شوگرز ملز کو اسی نوعیت کی درخواست پر ریلیف دے چکی ہے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت30جولائی2021 کوچینی کا ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کانوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔مزید استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک چینی کی نئی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد روکا جائے۔