( سٹی 42 ) آئی جی پنجاب انعام غنی کے جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ کا انکشاف، کہتے ہیں جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ کو میرے نام سے منسوب کرکے ٹویٹ کی گئی، پی ٹی اے جعلی اکاؤنٹ بنانیوالوں کیخلاف کارروائی کرے۔
موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس میں تفتیش کا عمل جارہے، جس میں روایتی اور جدید دونوں طریقہ کار کو استعمال کیا جارہا، وزیر اعظم اور وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر آئی جی پنجاب کیس میں ہونے والی پیش رفت کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرنے پر کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا، واقعہ کی تفتیش جدید سائنسی طریقے سے کررہے ہیں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ موٹروے پر پی ایچ پی اور ایس پی یو کی نفری تعینات کردی گئی ہے، تعینات نفری سفر کرنیوالوں کو تحفظ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جائیں گی اور شہری محفوظ انداز میں موٹر وے استعمال کرسکیں گے۔ ملزمان گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں پیش کریں گے۔
آئی جی نے اپنے جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ جعلی اکاؤنٹ کو میرے نام سے منسوب کرکے ٹویٹ کی گئی۔ پی ٹی اے جعلی اکاؤنٹ بنانیوالوں کیخلاف کارروائی کرے جبکہ سی سی پی او کے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ عمر شیخ نے جلدبازی میں بیان دیا، انہیں تحقیقات سے قبل ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔