سٹی 42 :مو ٹر وے گجر پورہ اجتماعی زیادتی کیس سوشل میڈیا پر زیر بحث ، سی سی پی او لاہور کے بیان کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے،اداکارہ عائشہ عمر ،پاکستانی سائیکلسٹ ثمر خان بھی میدان میں آگئیں۔
اداکارہ عائشہ عمر نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں رات ایک بجے بھی گھر سے باہر نکلیں تو خود کو محفوظ تصور کرتی ہیں مگر ان کے اپنے ملک میں ایسا نہیں ہے۔عائشہ عمر کا یہ بیان پنجاب پولیس کے افسر اور سی سی پی او لاہور کے عہدے پر موجود عمر شیخ کے ایک ٹی وی بیان کے بعد سامنا آیا ہے جس میں انہوں نے موٹر وے پر گجرپور کے مقام پر زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون کو ہی مورد الزام ٹھہرایا۔
خیال رہے سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ خاتون کو رات تین بجے تنہا تین بچوں کے ساتھ گھر سے نہیں نکلنا چاہیے تھا اور اگر وہ نکلی بھی تھیں تو انہیں موٹروے پر سفر کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے تھا۔
اس بیان کے بعد انہیں تمام حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔اداکارہ عائشہ عمر نے بھی اس حوالے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ "اس وقت کیا ہوگا جب کسی خاتون کو ہنگامی حالت میں رات کو گھر سے نکلنا پڑے گا۔ اس وقت کیا ہوگا جب اس کی فیملی کو ایمرجنسی طبی امداد کی ضرورت ہوگی؟"
عائشہ عمر نے لکھا کہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں میں رات ایک بجے سڑکوں پر خود کو محفوظ تصور کرتی ہیں مگر صرف اپنے ہی ملک میں غیرمحفوظ ہیں، یہاں تک کہ اپنی کار میں بھی غیرمحفوظ ہوتی ہیں۔
And what if a woman needs to go out at night for an emergency. What if she or someone in her family needed medical help? I can walk on the streets at 1 am in other parts of the world and feel completely safe but just not in my own country, even inside a car. #motorwayincident
— Ayesha Omar (@ayesha_m_omar) September 10, 2020
اسی طر ح پاکستانی خاتون سائیکلسٹ ثمر خان نے بتایاہے کہ اسلام آباد میں سائیکل چلاتے ہوئے ایک شخص نے ہراساں کیا، دیکھنے والوں نے مزاحمت تک نہ کی۔ سوشل میڈیا پر اپنے ساتھ ہراساں کرنے کے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ وہ اسلام آباد کی سڑکوں پر سائیکلنگ کررہی تھیں کہ ایک شخص نے بدتمیزی کی، ثمر خان نے الزام لگایا کہ ایک شخص نے مجھے غیر مناسب انداز میں چھوا اور بھاگ گیا میں نے کوشش کی اسے پکڑنے کی لیکن میں سائیکل پر ہونے کی وجہ سے اسے پکڑ نہیں پائی۔ میں نے ہمیشہ سائیکلنگ کو پروموٹ کیا ہے، خواتین اسپورٹس کو پروموٹ کیا۔