(عمر اسلم) مسلم لیگ (ن )کے قائد میاں محمد نواز شریف کی اہلیہ سابق خاتون اول کلثوم نواز کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے۔
بیگم کلثوم نواز نے یکم جولائی 1950ء کو اندورن لاہور کے کشمیری گھرانے میں آنکھ کھولی، میٹرک لیڈی گریفن اسکول، ایف ایس سی اور بی ایس سی کی ڈگری اسلامیہ کالج سے حاصل کی، ادب سے گہرا لگاؤ ہونے کے باعث انہوں نے 1972ء میں ایف سی کالج سے اُردو لٹریچر میں بی اے کی ڈگری بھی حاصل کی، اپریل 1971ء میں کلثوم بی بی نے نواز شریف کے ساتھ ازدواجی زندگی کا آغاز کیا، بیگم کلثوم نواز کے دو بیٹے حسن اور حسین نواز، جبکہ دو بیٹیاں مریم اور اسماء نواز ہیں۔
بیگم کلثوم نواز کو تین دفعہ خاتون اوّل ہونے کا اعزاز حاصل رہا، جبکہ 12 اکتوبر 1999 ءکو جب میاں نواز شریف کی حکومت کو جنرل پرویز مشرف نے ختم کرتے ہوئے مارشل لاء لگایا تو اس وقت بیگم کلثوم نواز نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سنبھالی، سابق وزیراعظم میاں نوازشریف جب پانامہ کیس میں نااہل ہوئے تو اس وقت ضمنی الیکشن کے لیے مسلم لیگ (ن) نے بیگم کلثوم نواز کو انتخابی میدان میں اتارا،بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم کامیابی سے ان کی بیٹی مریم نواز نے چلائی۔
این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے باوجود وہ حلف نہیں اٹھا سکیں،بیگم کلثوم نواز کو گلے کے سرطان کی تشخیص ہونے کے بعد علاج کی غرض سے لندن کے ایک نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا اور طویل علالت کےبعد وہ 11 ستمبر 2018ء کو لندن میں انتقال کر گئیں، شوہرمیاں نوازشریف اور بیٹی مریم نواز کوان کےانتقال کی خبر اڈیالہ جیل میں دی گئی۔
بیگم کلثوم نواز ایک بہادر خاتون تھیں جنہوں نے آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، ان کا نام سیاست کے میدان میں اہم کردار ادا کرنیوالی خواتین میں نمایاں رہے گا۔