روزینہ علی : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کمیٹی میں تمام جماعتوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا، پیپلز پارٹی نے اپنا ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کیا۔
بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں حکومت نے وکلاء تنظیموں سے ہونے والی مشاورت سے آگاہ کیا، وزیر قانون نے وکلاء برادری کی تجاویز بھی پیش کیں، کمیٹی میں حکومت کی تجاویز بھی آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی وکلاء برادری کی تجاویز بھی سامنے آئیں، مولانا فضل الرحمٰن نے دوبارہ مؤقف دہرایا کہ وہ پیپلز پارٹی کو شامل کر کے مسودہ دینا چاہتے ہیں، میں نے بھی یہی مؤقف دہرایا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وزیر قانون نے واضح کہا کہ حکومت کے پاس نمبرز پورے ہیں، وزیر قانون نے کہا نمبرز پورے ہونے کے باوجود دیگر جماعتوں کے ساتھ مشترکہ ترمیم کی کوششیں ہورہی ہیں، اگر حکومت واقعی دو تہائی اکثریت رکھتی ہے اور مشترکہ مسودہ لاناچاہتی ہے تو یہ بہترین کام ہے۔ لیکن حکومت دیگر سارے کام چھوڑ کر کب تک انتظار کرے کہ مشترکہ ڈرافٹ بن جائے، ہم نےاس سے پہلے بھی ترامیم مشاورت سے کرائی ہیں لیکن حکومت کا مؤقف بھی وزن رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی کوششیں سب کے سامنے ہیں، آئین سازی سے متعلق تجاویز بھی سامنے آگئی ہیں، ہم نے ہمیشہ عوامی بھلائی اور عوامی خدمت کے لیے قانون سازی کی، جہاں تک حکومت کے مسودے کی بات ہے وہ تو اب سامنے آگیا ہے۔