حسن علی : پنجاب اسمبلی قواعد و ضوابط میں کی جانیوالی ترامیم کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کی۔۔ انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے نے آئینی دخل اندازی کا راستہ کھولا ہے، جسے واگزار کروانا مشکل ہوگیا ہے۔ ہماری کبھی خواہش نہیں رہی کہ اداروں میں مداخلت کریں، لیکن پارلیمان اوور سائیڈ کرنے کا حق رکھتی ہے۔
اسمبلی کے قوانین میں تبدیلی کے حوالے سے کی جانیوالی ترامیم پر ہونیوالے ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاکہ ماضی میں متعدد مرتبہ قوانین میں تبدیلی کی گئی اوراس تبدیلی کا مقصد پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا تھا، اٹھارہویں ترامیم کے بعد صوبوں کو اختیارات تو دیئے گئے، لیکن اسے تقسیم نہیں کیا گیا، کسی ادارے یا محکمہ کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، لیکن پارلیمنٹ کونگرانی کا حق حاصل ہے، ماضی میں سپریم کورٹ کےایک فیصلے نےایسی دخل اندازی کی جسے واگزارکروانا اب مشکل ہے۔
اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمداحمد خان نےکہاکہ سیاسی استحکام کے بغیر نہ ہم دہشتگردی کا مقابلہ کرسکیں گے اورنہ ہی ملک آگے چلے گا، ملک میں دہشت گردی کا راج ہے۔ آج بلوچستان میں درجنوں کان کنوں کو شہید کیاگیا ،دہشتگردی کو روکنے کی کوشش کرنیوالوں کو بےعزت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
سپیکرپنجاب اسمبلی کا کہنا تھاکہ عوامی مسائل حل کرنے کیلئے بلدیاتی نظام کو موثربنانا ضروری ہے اوراسمبلیوں کے موثر ہونے کیلئے یہ ترامیم ناگزیر ہیں، اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن سمیع اللہ خان نےکہاکہ معاشرے سے ڈائیلاگ کا کلچر ختم ہوگیا ہے، رولز میں تبدیلی محاذ آرائی کیلئےنہیں بلکہ گورننس کو بہتر بنانے کیلئے بنائی گئی، کسی کی تذلیل نہیں عوام کا بھلا چاہتے ہیں۔