ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں ماہانہ لاکھوں کی بجلی چوری کا انکشاف ،انتظامیہ کا سخت نوٹس

 پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں ماہانہ لاکھوں کی بجلی چوری کا انکشاف ،انتظامیہ کا سخت نوٹس
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عمران یونس : پنجاب یونیورسٹی گرلز و بوائز ہاسٹلز میں ماہانہ لاکھوں کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کے بوائز اور گرلز ہاسٹلز میں بجلی چوری کے انکشاف پر یونیورسٹی انتظامیہ نے سخت اقدام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، متعدد ہاسٹلز میں غیر قانونی طور پر ایئر کنڈیشنرز نصب ہیں، جس کے باعث طلباء و طالبات 10 گھنٹے تک بغیر بل ادا کیے مفت اے سی چلا رہے ہیں۔

بجلی چوری کی مد میں یونیورسٹی انتظامیہ کو ماہانہ لاکھوں کا نقصان ہو رہا ہے، جس پر وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہاسٹلوں میں غیر قانونی اے سی فوری طور پر اتارنے کا حکم دیا ہے اور بجلی چوری روکنے کے لیے سرکٹ بریکر لگانے کی ہدایت کی ہے۔

پنجاب یونیورسٹی میں ہاسٹل رہائش کا ماہانہ کرایہ فی طالب علم 2 ہزار روپے ہے، اور اس کے باوجود بجلی چوری کے باعث یونیورسٹی کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انتظامیہ نے ہاسٹل رومز میں غیر قانونی اے سی اتارنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ڈاکٹر محمد علی نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر قانونی اے سی فوری طور پر اتار کر رپورٹ کریں تاکہ بجلی چوری کا سلسلہ روکا جا سکے۔

واضح رہے کہ یہ اقدامات یونیورسٹی کی مالی و انتظامی بہتری کے لیے اہم ہیں اور آئندہ کے لیے ایسی سرگرمیوں کی روک تھام کی ضمانت فراہم کریں گے۔
 

Ansa Awais

Content Writer